Site icon Daily Chitral

چترال ضلع انتظامیہ اور ڈاکٹروں کے مابین تنازعہ خوش اُسلوبی سے حل ہوگیا۔ہڑتال کی کال واپس

چترال ( نمائندہ ڈیلی چترال) ضلع انتظامیہ چترال اور چترال کے ڈاکٹروں کے مابین رہائشی بنگلے پر قبضہ جمانے کے حوالے سے اُٹھنے والا تنازعہ خوش اُسلوبی سے حل ہو گیا ۔ اور ضلعی انتظامیہ نے ڈاکٹروں کا یہ موقف تسلیم کر لیا ۔ کہ دنین میں ڈینٹل سرجن ڈی ایچ کیو ہسپتال چترال سے خالی کرایا جانے والا نہ صرف یہ بنگلہ ہیلتھ کی ملکیت ہے ۔ بلکہ ایک اور بنگلہ جس پر انتظامیہ نے پہلے ہی سے قبضہ جما رکھا ہے ۔ وہ بھی ہیلتھ کی ملکیت ہے ۔ اسی طرح ڈاکٹر ہاسٹل سینگور میں بھی چار بنگلے انتظامیہ کے قبضے میں ہیں ۔ جمعہ کے روز اس تنازعے کو حل کرنے کیلئے ایم پی اے چترال سلیم خان ، رہنما پی ٹی آئی عبد اللطیف اور رہنما جماعت اسلامی اخونزادہ رحمت اللہ نے ڈی ایچ کیو ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر فیض الملک جیلانی اور ڈی ایم ایس ڈاکٹر توکل سے گفت و شند کی اور بعد آزان ڈی سی آفس میں ڈپٹی کمشنر چترال اُسامہ احمد وڑائچ سے تفصیلی بات چیت ہوئی ۔ جس میں ڈپٹی کمشنر نے یہ تسلیم کیا کہ دنین کالونی میں دو بنگلے ہیلتھ کی ملکیت ہیں ۔ اسی طرح سینگور ڈاکٹر ہاسٹل میں چھ بنگلے جو انتظامیہ کے قبضے میں ہیں ، اُنہیں ڈی ایچ کیو ہسپتال کے حوالے کرنے کا وعدہ کیا ۔ جبکہ تحریری فیصلہ کل بروز ہفتہ کیا جائے گا ۔ گفت و شنید میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا ۔ کہ ڈاکٹر محمد قا سم ور اُن کی فیملی کے خلاف جو ایف آئی آر درج کیا گیا ہے ۔ وہ واپس لیا جائے گا ۔ اس زبانی تصفیے کے بعد ڈاکٹروں نے 26 مارچ سے اپنے ہڑتال کی کال واپس لے لی ہے ۔

Exit mobile version