کسٹم ایکٹ کے خلاف11اپریل کو ڈویژن کے دوسرے اضلاع کی طرح چترال میں بھی مکمل طور پر پہیہ جام اور شٹرڈاؤن ہڑتال کیا جائیگا۔جماعت اسلامی پریس کانفرنس
ایڈیٹر انچیف
چترال (نمائندہ ڈیلی چترال)امیر جماعت اسلامی ضلع چترال مولانا جمشید احمد نے کہا ہے کہ مرکزی حکومت کی جانب سے ملاکنڈ ڈویژن میں کسٹم ایکٹ کے نفاذ کو ٹھنڈے پیٹوں برداشت نہیں کیا جائے گا بلکہ اس کے خلاف مزاحمت کیا جائے گا جس کے لئے 11۔اپریل کو ڈویژن کے دوسرے اضلاع کی طرح چترال میں بھی مکمل طور پر پہیہ جام اور شٹرڈاؤن ہڑتال کرکے حکومت پر یہ واضح کیا جائے گاکہ ملاکنڈ ڈویژن کے غریب عوام کسی بھی صورت اس ظالمانہ فیصلے کو ماننے پر تیار نہیں ہیں۔ جمعرات کے روز جماعت اسلامی کے دیگر رہنماؤں ہدایت اللہ، معراج الدین، قاضی سلامت اللہ، عتیق الرحمن ، خان حیات اللہ خان اور اخونزادہ رحمت اللہ کی معیت میں پارٹی کی ضلعی آفس میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اس ظالما نہ فیصلے کو صادر کرتے وقت ایک لمحے کے لئے بھی یہ نہیں سوچا کہ ملاکنڈ ڈویژن یہ علاقہ چند سال پہلے بدتریں دہشت گردی اور حالیہ برسوں میں سیلاب اور زلزلے کے زد میں آنے سے لوگوں کی معیشت تباہ وبربادہوکر رہ گئی ہے اور ان حالات میں حکومت یہ قدم ان پر کسٹم بم’گرانے سے ہی تشبیہ دی جاسکتی ہے جس سے ان کی کمزور اور نازک معاشی حالت تہہ وبالاہوجائے گی۔ مولانا جمشید احمد نے کہاکہ عالمی بنک اور بین الاقوامی اداروں کی جانب سے یہاں کے تباہ شدہ انفراسٹرکچر کی بحالی کے لئے 70ارب روپے کا تخمینہ لگایا گیا ہے مگر حکومت کی جانب سے اب تک محض دو ارب روپے مختص کردئیے گئے ہیں اور اس بات سے ہی یہاں کے عوام کی معاشی بدحالی کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے جبکہ حکومت متاثرلوگوں کی روزمرہ زندگی کے معمولات کی بحالی کی بجائے ان پر کسٹم ایکٹ لاگو کرکے ستم بالائے ستم اور نہایت سنگدلی کا مظاہر ہ کیا ہے۔ جماعت اسلامی کے رہنما نے کہاکہ اس جدوجہد میں سول سوسائٹی اور تجاربرادری اور ڈرائیور یونین کی مکمل حمایت انہیں حاصل ہے اور 11اپریل کو یہ ایک کامیاب تریں ہڑتال کا دن ہوگاجس سے مجبور ہوکر حکومت وقت کسٹم لاگوکرنے کا ظالمانہ فیصلہ واپس لینے پر مجبورہوگی۔