Site icon Daily Chitral

چترال لویر میں یوم شہدائے پولیس انتہائی عقیدت واحترام سے منایا گیا

چترال (نمایندہ )  چترال میں یوم شہدائے پولیس انتہائی عقیدت واحترام سے منایا گیا جس میں پولیس کے شہداء کو حراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاگیا کہ ان جان باز جوانوں کی عظیم قربانیوں کی وجہ سے ہم آج امن وسکون اور چین کی زندگی گزاررہے ہیں اور ساتھ اس عہد کا اعادہ بھی کیا گیا کہ ضرورت پڑنے پر پولیس کا ہر جوان اپنے مادر وطن پر جان نچھاورکرنے کے لئے تیارہے اور قربانیوں کا یہ سلسلہ جاری وساری رہے گا۔ ڈسٹرکٹ پولیس لویر چترال کے پولیس لائنز میں منعقدہ تقریب میں ڈسٹرکٹ پولیس افیسر سونیہ شمروز خان نے پولیس کے شہداء کی قربانیوں کو ملک وملت کے لئے انمول قرار دیتے ہوئے کہاکہ پولیس فورس کو ان پر ناز ہے جنہوں نے اپنا آج ہمارے کل پر قربان کردیا اور سماج دشمن عناصر کا قلع قمع کردیا۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے شہداء نے دشمن کے ساتھ مقابلے میں شیر کی طرح لڑتے ہوئے سینے پر گولی کھاتے ہیں اور وطن کی مٹی پر قربان ہوتے ہیں جن کے لئے اللہ کے ہاں بھی بہت بڑا اجر لکھا ہوا ہے۔ انہوں نے پولیس فورس کی طرف سے شہداء کے اہل خاندانوں کو یقین دہانی کرائی کہ وہ ہر دم ان کے ساتھ ہیں اور انہیں کسی بھی مشکل موقع پر تنہا نہیں چھوڑ اجائے گا۔ ایس پی انوسٹی گیشن محمد خالد نے اس موقع پر پولیس شہداء کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ اللہ اپنے نیک بندوں کی جانوں اورمالوں کو جنت کے بدلے خریدتا ہے اور ان کا اجر اللہ کے پاس محفوظ ہے اور ایسے لوگ یقینا بڑے مقام پر فائز ہوں گے۔انہوں نے حال ہی میں ارسون میں شہادت کا رتبہ پانے والے شہید کنسٹبل ارباب الدین کی قربانی کو منظوم شکل میں بیان کرکے محفل کو گرمادیا۔ اس موقع پر لویر چترال پولیس کے شہداء سب انسپکٹر عطاء الرحمن، سب انسپکٹر امان اللہ، سپاہی ارباب الدین، سپاہی شریف الدین، سپاہی حیدرعلی اور سپاہی سریر احمد کے لواحقین کو تحائف اور شیلڈ پیش کئے جنہیں ان کے والد، بیٹا یا بھائیوں نے ڈی پی او سونیہ شمروز، محمد خالد اور چترال کے ریٹائرڈ پولیس افسران سے وصول کئے۔ اس سے قبل شہدائے پولیس کی یاد میں ایک واک کا اہتمام کیا گیا جوکہ ایس پی انوسٹی گیشن محمد خالد کی قیادت میں پولیس لائنز سے شروع ہوکر مختلف بازارو ں سے گزر کر دوبارہ پولیس لائنز میں احتتام پذیر ہوا۔ سہ پہر کو شہدائے پولیس کپ فٹ بال ٹورنامنٹ کے سلسلے میں میچ پریڈ گراونڈ میں کھیلے گئے جہاں ڈی پی او اور دوسرے سینئر پولیس افسران نے میچ دیکھا۔

Exit mobile version