Site icon Daily Chitral

کھواراہل قلم حلقہ پشاورکے زیراہتمام پشاورپریس کلب میں غیرطرحی محفل مشاعرہ،68شعراء نے محبت کی خوشبو کو شعروں میں سمو کر منفرد اندازمیں پیش کئے

پشاور(ڈیلی چترال نیوز)کھواراہل قلم حلقہ پشاورکے زیراہتمام چترال سے تعلق رکھنے والے معروف کاروباری شخصیت شکیل احمدکی مالی معاونت سے پشاورپریس کلب میں کھوار(چترالی زبان )کاایک غیرطرحی مشاعرے کاانعقادکیاگیا۔ جس میں سینئر،جونیئرشعراء کرام کے علاوہ ادبی ذوق رکھنے والے مختلف مکاتب فکرکے احباب نے شرکت کی ۔تقریب کا باقائدہ آغاز تلاوتِ قرآنِ پاک سے ہوا جس کی سعادت قاری شمس الدین نے حاصل کی اورحمدباری تعالی ٰ عبدالکبیرحیدری نے پیش کیا۔ نظامت کے فرائض کھواراہل قلم حلقہ پشاورکے جنرل سیکرٹری امیرالدین امیرنے احسن طریقہ سے ادا کئے۔اس پررونق محفل مشاعرے کے مہمان خصوصی چترال کے معروف مزاحیہ فنکارافسرعلی خان آباد،صدرمحفل صاحب کتاب شاعر علاء الدین عرفی تھے جبکہ انجمن ترقی کھوارحلقہ پشاورکے صدرمہربان الہی حنفی،صالح ولی آزاد،طاہرالدین شادان ،محب اللہ تریجوی ایڈوکیٹ بھی اسٹیج پرجلوہ افرزتھے۔ا س موقع پراستاذ صالح ولی آزاد ، علاو الدین عرفی ، ظریف منور الزمان ، عبد اللہ شہاب ، حمید اللہ مسرور، مہربان الہی حنفی، چئیرمین انجمن تحفظ کھووار الطاف الرحمن رومی ، نذیر حسین شاہ نذیر ، افسر علی آباد ، عطاو الرحمن مقصود ، اخضر ،جلیل جلالی ، حسین احمد حسین، رفیع رنجور ، امیر الدین امیر ، محمد علی ظفر ، علی اکبر عاطف ،شہزادہ احمدشہزاد،خیرمحمدسہیل ،ریاض الرحمن ،شہاب اللہ شہاب،ندیم حسین نئیر ، حیات محمد کیفی ، ثناء اللہ ثنانی، سلیم الدین ایڈوکیٹ، ایڈوکیٹ محمد اشتیاق ، محمد علی ظفر، ایڈوکیٹ محمد نذیر، معراج الدین ، محمد سیار الدین ، عزیر الرحمن ، ابرار ولی اوردوسروں نے کلام پیش کرتے ہوئے محفل کی رونق دوبالا کی اوراکثرشعراء کرام نےاپنے مزاحیہ کلام کے ذریعے لوگوں کو قہقہے لگانے پر مجبورکردیا۔
مہمان خصوصی علاء الدین عرفی ؔ ، صدر کھوار اہل قلم حلقہ پشاور عطاو الرحمن عدیم، محب اللہ تریچوی ایڈوکیٹ ،صدرمحفل افسرعلی خان آباداوردوسروں نے موجودہ ثقافتی یلغار، کھو ثقافت کو درپیش خطرات اور معاشرے میں شعراء ادباء کے کرادار پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ معاشرے میں برائی کوختم کرنے کے لئے ہرطبقے کے لوگوں کو کام کرنے کی ضرورت ہے،مگرادیب اورشعراء انتہائی سوچ سمجھ کرکلام لکھتے ہیں اورمعاشرے میں ہونے والی برائیوں کوانتہائی قریب سے دیکھتے ہیں اوران برائیوں کوختم کرنے میں بھی عام لوگوں سے شعراء،و ادباء کاکردار زیادہ ہوتاہے۔ اس طرح کے پروگرامات کامقصدآنے والی نسلوں کواپنی ثقافت کے بارے میں معلومات فراہم کرناہے اور ثقافت سے آگاہی حاصل کرناہے جس سے اپنے ثقافت کو محفوظ کرنے کا موقع ملے گا۔چترال کی منفردثقافت پاکستان کوایک امن کا پیغام دیتے ہیں۔ چترال میں 14زبانیں بولی جاتی ہیں جو کہ وادی چترال کی ایک الگ پہچان ہے۔ان زبانوں کوآنے والی نسلوں کے لئے محفوظ کرناہماری ذمہ داری ہے۔انہوں نے مزیدکہاکہ آج کے دور میں اس طرح کی ادبی تقریبات کا ہونا انتہائی اہمیت رکھتا ہے جبکہ پشاورپریس کلب میں اس محفل کا انعقاد اس بات کی تصدیق ہے کہ نئی نسل کو ادبی سرگرمیوں کی جانب لانے کی بھرپور کاوش کی گئی ہے۔انہوں نے مزیدکہاکہ شعراء اپنے اصلاحی کلام کے ذریعے لوگوں میں اتحاد و ادب کے فروغ دینے اہم کرداراداکرتے ہیں جس سے کھوارزبان بہترسے بہترہوں گے اور لوگوں کے درمیان محبت اور ہم آہنگی کو فروغ حاصل ہوتا رہے گا۔
اس موقع پرڈسٹرکٹ پولیس افیسر بونیرعمران خان ،سابق ڈی ایچ اوچترال ڈاکٹرنذیراحمدسینئرصحافی نادرخواجہ، قاری شمس الرحمن ،چترال ہومز پراپرٹی ڈیلر اینڈ بلڈرز کے سی ای او حاجی شکیل ، انجینئر اینڈ مینیجنگ ڈائریکٹر چترال ہومز پراپرٹی ڈیلر اینڈ بلڈرز انجینئر فیض الرحمن ، فضل ربی اندازاوردیگراہل ذوق حضرات موجودتھے ۔

Exit mobile version