Site icon Daily Chitral

گلگت: اکبر تابان این اے پی ڈبیلو ڈی میں بیٹھ کر گلگت سکردو روڈ کے ٹینڈر کی تاریخٰیں دے رہے ہیں، سیدمہدی شاہ

گلگت (نامہ نگار)پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنماء ممبر سنٹرل ایگزیٹو کمیٹی و سابق وزیر اعلیٰ سید مہدی شاہ نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے میرٹ کی پامالی کے تمام ریکارڈ توڈ دیئے ہیں ، موجودہ حکومت کے ڈھول کے پول کھل چکے ہیں ہم نے پہلے ہی کہا تھا کہ اس حکومت سے خیر کی توقع رکھنا فضول ہے ، گلگت سکردو روڈ کی تعمیر ن لیگ کے بس کی بات نہیں ، اکبرتابان نے اس روڈ کی تعمیر کے حوالے سے 19جون کی تاریخ دی تھی ، ایسا لگتا ہے کہ اکبر تابان این اے پی ڈبیلو ڈی میں بیٹھ کر گلگت سکردو روڈ کے ٹینڈر کی تاریخٰیں دے رہے ہیں اکبر تابان اور فدا ناشاد تاریخیں دے کر عوام کو بے وقوف نہ بنائیں ، روڈ کا ٹینڈر کرنا این ایچ اے کا کام ہے ، اکبرتابان اور فدا ناشاد این ایچ اے کو اپنا کام کرنے دیں ، این ایچ اے کہاں اکبر تابان اور ناشاد کہاں ، عوام کے ساتھ جھوٹ بولنے کا سلسلہ ختم کیا جائے ن لیگی وزراء نے جھوٹ بولنے کا عالمی ریکارڈ بنا لیا ہے ن لیگی وزراء نے اپنے رشتہ داروں کو نوکری دلانا ہی میرٹ تصور کر لیا ہے ، صوبائی حکومت کے خلاف نفرت میں اضافہ ہو رہا ہے ہر طرف بے چینی ہے ، عوام کے مسائل حل ہونے کے بجائے بڑھتے جا رہے ہیں ، ن لیگ کی حکومت کہیں نظر نہیں آتی ، گلگت بلتستان میں سکرٹیریز اور ڈائریکٹرز کی حکومت دیکھائی دے رہی ہے ہمیں چور کہنے والے آج قومی خزانوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے میں مصروف ہیں ، میرٹ کے دعوے دار سرعام میرٹ کا قتل عام کر رہے ہیں ، جہاں رشتہ دار ں کو نوکری دینی ہو وہاں میرٹ ختم ہو جاتاہے ہمیں کام چور کہنے والے آج ایک ترقیاتی کام کر کے دیکھائیں ہم نے اپنے دور اقتدار میں جو ترقیاتی کام کیے وہ ن لیگ پوری زندگی نہیں کر سکتی فدا ناشاد اور اکبر تابان کے بس کی بات نہیں کہ وہ گلگت سکردو روڈ کا ٹینڈر کرا سکیں ان کے بس میں ہستپال کا ٹینڈر تو ہو سکتا ہے ، لیکن روڈ کا نہیں ، گلگت سکردو روڈ بنتے ہوئے نظر نہیں آ رہا ہمیں امید ہے کہ اس روڈ کا افتتاح بلاول بھٹو زردای ہی کریں گے ،انہوں نے کہا کہ میجر امین اور جعفر اللہ کو سلام پیش کرتا ہوں کہ انہوں نے حقیقت عیاں کر دی ، آج ن لیگی عہدہ دار اور وزراء عوام سے منہ چھپاتے پھر رہے ہیں ، حقیقت بیان کرنے پر میں میجر امین اور جعفر اللہ کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں انہوں نے حفیظ کو آئینہ دیکھانے کی کوشش کی ہے ابھی بھی وقت ہے کہ حفیظ ہوش کے ناخن لے ، سکردو کے سپورٹس آفیسر کے اسامی پر استور سے خلاف میرٹ بندے کو بھرتی کر لیا گیا جو کہ ذیادتی ہے اگر سپورٹس آفیسر کی پوسٹ استور کے لیے ہے تو وہاں استور کے بند ے کو بھرتی ہونا چاہے جبکہ سکردو کی سیٹ پر سکردو کے بند ے کو ہی بھرتی ہونا چاہے تمام متعلقہ اضلاع میں متعلقہ اضلاع سے تعلق رکھنے والے افراد کو ہی بھرتی کر لیا جائے ،ہمیں اس بات سے اختلاف نہیں کہ سپورٹس آفیسر کا تعلق استور سے ہے ہمیں اختلاف اس بات سے ہے کہ یہ کام خلاف میرٹ ہوا ہے ، سکردو میں استور سے تعلق رکھنے والے بے پناہ افراد ملازمت کر رہے ہیں وہ سب ہمارے بھائی ہیں لیکن ن لیگ اس طرح کے اقدامات کے زریعے علاقوں کو آپس میں لڑانے کی کوشش کر رہی ہے ، ،موجودہ حالات میں ن لیگ کو مزید وقت دینا علاقے کے مفاد میں نہیں ، تمام جماعتوں کو ایک پلٹ فارم پر اکھٹا ہو کر علاقے کے مسائل کے حل کے لیے ایک ہونا پڑے گا ، اگر ن لیگ کو مزید وقت دیا گیا تو علاقے کا خدا ہی حافظ ہے ہمیں تعصیاب سے بالاتر ہو کر اب علاقے کے لیے اُٹھ کھڑا ہونے کی ضرورت ہے عوامی الیکشن کمیٹی کو بھی اس صورت حال میں موثر کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے ، ہمیں چور کہنے والوں نے چوری کے تمام ریکارڈ توڈ دیے ہیں ، انہوں نے کہا کہ فورس کمانڈر سے گزراش ہے کہ وہ صورت حال پر نظر رکھے ۔ پیپلزپارٹی ہی گلگت بلتستان کو مسائل سے چٹکارہ دلا سکتی ہے ،

Exit mobile version