Site icon Daily Chitral

تحصیل کونسل چترال نے مالی سال 2016- 17کا چار کروڑ67لاکھ 48 ہزار روپے کا خسارہ بجٹ متفقہ طور پر منظور کر لیا

چترال ( نمائندہ ڈیلی چترال ) تحصیل کونسل چترال نے مالی سال 2016- 17کا چار کروڑ67لاکھ 48 ہزار روپے کا خسارہ بجٹ متفقہ طور پر منظور کر لیا ۔ بجٹ میں متوقع مجموعی آمدنی کا حجم 15 کروڑ 66لاکھ82ہزار روپے ظاہر کیا گیا ہے ۔ جبکہ اخراجات کا تخمینہ 20 کروڑ 34لاکھ 30ہزار روپے ہے ۔ اسی طرح مجموعی خسارہ 4 کروڑ 67لاکھ48ہزار روپے بتایا گیا ہے ۔ منگل کے روز ضلع کونسل ہال چترال میں کنوئنیر تحصیل کونسل چترال خان حیات اللہ خان کی زیر صدارت بجٹ اجلاس منعقد ہوا ۔ جس میں تحصیل کونسل کے تمام ارکان موجود تھے ۔ تحصیل ناظم چترال مولانا محمد الیاس نے بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا ۔ کہ چترال گذشتہ سال سے شدید سیلاب اور بعد آزان زلزلے کی وجہ سے انتہائی مشکلات سے دوچار ہے ۔ سڑکیں ، آبنوشی اسکیمیں ، پلیں ، آبپاشی نہریں سمیت انفراسٹرکچر مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں ۔ اور عوام کی نظریں عوامی نمایندوں پر ہیں ۔ تحصیل کونسل نے ان ہی مشکلات کو پیش نظر رکھ کر گذشتہ سال بجٹ کا سو فیصد ڈویلپمنٹ اور بحالی پر خرچ کیا ۔ اس لئے چترال 3صوبے میں شاید وہ واحد ضلع ہے ۔ جس عوامی مسائل کو انتہائی اہمیت دی اور تمام تر بجٹ بحالی کی سکیموں پر لگا دیا ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ چترال کے مسائل بہت زیادہ اور آمدن بہت کم ہے ۔ پھر بھی تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن مشکلات پر قابو پانے کی ہر ممکن کو شش کر رہا ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ یہ تحصیل کونسل کے معزز ممبران پر منحصر ہے ۔ کہ وہ اس خسارے کو پورا کرنے کیلئے کونسی حکمت عملی اختیار کرتے ہیں ۔ بجٹ میں 12 کروڑ 58لاکھ ڈویلپمنٹ کیلئے رکھے گئے ہیں ۔ جبکہ میونسپل ملازمین کی تنخواہوں اور دیگر اخراجات سمیت بجٹ کا حجم 20کروڑ 34 لاکھ ہے ۔بجٹ میں واٹر سپلائی سکیموں پر 25فیصد میونسپل سروسز پر 20 تزین و آرائش پر 5اور دوسرے سکیموں پر صوابدیدی فنڈ کی شکل میں 50فیصد فنڈ خرچ کئے جائیں گے ۔ اس موقع پر بجٹ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے ممبر تحصیل کونسل گرم چشمہ خوش محمد ،عبد المجید شغور ،حاجی سلطان ارندو ، عبدالقیوم شاہ ، شمشیر خان چیرمین ٹیکسیشن کمیٹی عبدالحق بروز ، محمد علی شاہ ، قاضی فضل معبود ، شیر نذیر منیجر، اقلیتی رکن نظر گئے ، خواتین ممبران فریدہ سلطانہ ، نجمہ ، عبدالسلام اور قسوراللہ قریشی نے اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔ تاہم بعد آزان متفقہ طور پر بجٹ منظور کر لیا گیا ۔

Exit mobile version