Site icon Daily Chitral

خواتین کا دماغ کس طرح کام کرتا ہے اور کونسی باتیں ان سے بالکل نہیں کرنی چاہئیں؟ سائنس نے مسئلہ حل کردیا، مردوں کو مشکل ترین سوال کا جواب دے دیا

لندن(نیوروزنامہ پاکستان) خواتین کو سمجھنا اگرچہ دنیا کا مشکل ترین کام ہے لیکن سائنسدانوں نے مردوں کو خواتین کے دماغ کے متعلق بتا دیا ہے کہ وہ کس طرح کام کرتا ہے اور خواتین کی نفسیات کیا ہوتی ہیں۔ سائنسدانوں نے عورتوں کی نفسیات کے حوالے سے 7ایسی چیزیں بتائی ہیں جن سے خواتین کی سوچ کا کسی قدر اندازہ لگایا جا سکتا ہے اور انہیں سمجھا جا سکتا ہے۔ذیل میں وہ سات چیزیں آپ سے شیئر کی جا رہی ہیں۔
1: ماہرین نے جو پہلا انکشاف کیا ہے وہ شوہر حضرات کے لیے خاصا پریشان کن ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ خواتین اپنے شوہروں کے دماغ پڑھنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔شوہر جو کچھ کرتے ہیں اس کا بیویوں کو بہت حد تک اندازہ ہو جاتا ہے۔

2: ماہرین کا کہنا ہے کہ خواتین اگرچہ لڑائی جھگڑے کو ناپسند کرتی ہیں لیکن اگر لڑائی کے دوران شوہر کی طرف سے جواب نہ دیا جا رہا ہو اور مکمل خاموشی ہو تو یہ بات نفسیاتی طور پر خواتین کو لڑائی سے بھی زیادہ ناپسند ہوتی ہے۔ خواتین نفسیاتی طور پر چاہتی ہیں کہ لڑائی کے دوران ان کے شوہر بھی ان کی باتوں کا جواب دیں اور خاموش ہرگز نہ بیٹھیں۔ایسے میں مرد کی مکمل خاموشی خواتین کے لیے ناقابل برداشت ہوتی ہے۔
3: خواتین مخصوص ایام، حاملہ ہونے، بچوں کی نگہداشت، چڑچڑے پن اور ہارمونز کی تبدیلی جیسی وجوہات کی بناءپر شوہر کے ساتھ خلوت میں جانے سے انکار کر سکتی ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ خلوت میں جانے سے قبل مردوں کے لیے پہلے کے دو منٹ میں جو کچھ ہوتا ہے وہی سب کچھ ہے، اس وقت مرد دن بھر کے دوران پیش آنے والی تلخیوں کو یکسر بھول جاتے ہیں لیکن اس کے برعکس خواتین پر اس وقت بھی گزشتہ 24گھنٹوں کے دروان ہونے والے تلخ واقعات کا اثر ہوتا ہے۔
4: خواتین کا دماغ الفاظ اور آوازوں کو زیادہ توجہ سے لیتا ہے اور زیادہ متحرک ہو کر سنتا ہے۔ اپنی تحقیق کے دوران ماہرین نے کچھ مردوخواتین کو ایک ناول سننے کو کہا اور ساتھ ہی ان کے دماغ کے ٹیسٹ بھی کیے۔ ماہرین نے دیکھا کہ ناول سننے کے دوران خواتین کے دماغ کا دایاں اور بایاں دونوں حصے متحرک رہے جبکہ مردوں کا صرف بایاں حصہ ہی متحرک ہوا۔ یہی وجہ ہے کہ لڑکیاں لڑکوں کی نسبت بچپن میں جلدی بولنا سیکھ جاتی ہیں اور یہی وجہ ہے کہ خواتین مختلف زبانیں سیکھنے میں مردوں کی نسبت تیز ہوتی ہیں۔
5: خواتین کے ایام پورا مہینہ ان پر اثرانداز ہوتے رہتے ہیں کیونکہ اس سے ان میں مسلسل ہارمونز کی تبدیلی ہوتی رہتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ خواتین کا مزاج، حساسیت اور توانائی کی کیفیات مہینہ بھر تبدیل ہوتی رہتی ہیں۔ایام شروع ہونے کے 12سے 24گھنٹے قبل خواتین کی بدمزاجی اور چڑچڑا پن عروج پر ہوتا ہے۔ لہٰذا ان دنوں میں مردوں کو خواتین کی تلخ باتیں برداشت کرنی چاہئیں اور اسے ان کی مجبوری سمجھنا چاہیے۔
6: خواتین کا دماغ جہاں دیگر صلاحیتوں میں مرد سے زیادہ متحرک اور تیز ہوتا ہے وہیں اس کی خامی یہ ہے کہ یہ پرخطر اور کٹھن صورتحال کا سامنا کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا۔ اس کے برعکس جب مردوں کو کسی خطرے یا برے حالات کا سامنا ہوتا ہے تو ان کا دماغ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتا ہے۔
7: ماہرین کا کہنا ہے کہ 40سے 50سال کی عمر کے دوران خواتین پر ہارمونز ایسٹروجن اور آکسی ٹوسن کا زیادہ اثر نہیں ہوتا جس کی وجہ سے اس عمر کی خواتین مردوں کی طرف کم مائل ہوتی ہیں۔ ان سالوں میں خواتین دوسروں کی نسبت اپنے آپ پر زیادہ توجہ دینے لگتی ہیں۔

Exit mobile version