235

نیا معاشی بلاک سارک کےلیے خطرہ !ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ ـ محمد صابر گولدور چترال 

زرائع کے مطابق خطے میں بھارت کی سارک ( ساؤتھ ایسوسی ایشین فار ریجنل کارپوریشن ) سے اجاراداری کو ختم کرنے کےلیے ایک مضبوط اور پائیدار نیا معاشی بلاک بنانے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے ـ سارک علاقائی تعاون کی تنظیم کو بھارت کئی دفعہ یرغمال کرنے کی کوشش کرتا رہا ہے مگر اس دفعہ کسی حد تک کامیاب بھی ہوا ہے ـ جب اس سال سارک سربراہ کانفرنس کو پاکستان کے دارلحکومت اسلام آباد میں منعقد ہونا تھا مگر بھارت کی جانب سے سارک کانفرنس کا بائیکاٹ اور دوسرے کمزور ممالک کو سارک کانفرنس میں شرکت نہ کرنے پر مجبور کرنا پاکستان کےلیے کسی چیلنج سے کم نہیں تھا ـ بھارت کی نندیں اس وقت اڑ گئی جب پاکستان کی جانب سے خطے میں سارک کے مقابلے میں ایک نیا نام سامنے آیا ـ پاکستان  سارک( ساؤتھ ایشین ایسوسی ایشن فار ریجنل کارپوریشن ) کے متبادل نیا معاشی بلاک ( ساؤتھ ایشین اکنامک الائنس )  بنانے پر سرگرم عمل ہے ـ اس بات کے پھیلتے ہی بھارت خوف مبتلا ہو گیا ـ بوٹھان اور بنگلادیش جیسے چھوٹے ممالک کو لیکر پاکستان کو تنہا کرنے والی مودی سرکار آج خود تنہائی کا شکار ہو چکا ہے ـ پاکستان چین کو ساتھ  لیکر نئی حکمت عملی کے تحت کسی بھی وقت نئے بلاک کا اعلان کر سکتا ہے ـ ادھر امریکہ میں چند ہفتوں پہلے جب وزیراعظم نواز شریف جنرل اسمبلی میں خطاب کےلیے گئے تھے تب ایران کے صدرحسن روحانی نے اس خواہش کا اظہار کیا تھا کہ ایران اقتصادی کوریڈور کا حصہ بننا چاہتا ہے ـ  اس نئے بلاک میں جہاں چین اور ایران کی شمولیت متوقع ہے وہی پہ وسطی ایشیاء ممالک کو بھی اس بلاک کا حصہ بنانے پر غوروخوض جاری ہے ـ  ماہرین کی رائے کے مطابق اس نئے بلاک کی بدولت پاکستان اور چین کو جنوبی ایشیاء  میں بھارت پر بالادستی حاصل ہو جائے گی ـ  اگر یہ بلاک بن گیا تو سارک کی افادیت و اہمیت  اس نئے بلاک کے مقابلے میں کم ہوجائے گی کیوں کہ اس بلاک کے رکن ممالک سارک رکن ممالک سے تعداد میں زیادہ اور  مستحکم اور مضبوط ممالک ہونگے ـ جنوبی ایشیاء میں چین  معاشی لحاظ سے بھارت کے مد مقابل ایک مستحکم ملک ہے تاہم آنے والے دنوں میں بھارت بھی ایک معاشی حب بننے جارہا ہے مگر دنیا کو پتہ ہے کہ سی ـ پیک پاکستان کو خطے میں ایک الگ مقام سے ہمکنار کرنا والا ہے ـ سب کی نظریں سی ـ پیک پر ہیں ـ لیکن نیا بلاک یقینا دنیا میں پاکستان کو تنہا کرنے والی بھارت کےلیے درد سر بن گیا ہے اور بھارت  بہت جلد خود دنیا میں تنہائی کا شکار ہوجانے والا ہے ـ پاکستان کی جانب سے عین وقت پر یہ فیصلہ خاصا اہم اقدام ہے جو کہ وقت کی ضرورت بھی تھی ، اور اقتصادی راہداری کے ثمرات کو پڑوسی ممالک کے ساتھ ساتھ وسطی ایشیائی ممالک سمیت پوری دنیا تک پہنچانے کا ذریعہ بھی بن جائے گا ـ

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں