Skip to content
چترال ( محکم الدین ) منگل کے روز چترالیوں کی بدقسمتی پھر�آڑے آگئی ۔ اور لواری ٹنل کے چترال اور دیر سائڈ پر شدید برفباری کے نتیجے میں لواری ٹنل شیڈول کے باوجود ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند رہی ۔ ضلعی انتظامیہ چترال کی طرف سے مسافروں کوخبردار کیا گیا ہے ۔ کہ ٹنل روڈ کی مکمل صفائی نہ ہونے تک سفر نہ کیا جائے ، نیز مسافروں کو ٹنل کھلنے کی صورت میں بھی اپنے ساتھ خوراک، گرم ملبوسات اور دیگر ضروت کی اشیاء پاس رکھنے کی سختی سے ہدایت کی ہے ۔ تاہم سینکڑوں مسافر چترال بس اڈے میں راستے کے کھلنے کا انتظار کر رہے ہیں ۔ گذشتہ رات سے چترال بھر میں شدید بارش اور برفباری ہوئی ۔ اور پولیس ذرائع کے مطابق زیارت کے مقام پر دو فٹ ، براڈم عشریت میں سولہ انچ ، تورکہو میں چھ انچ ، گرمچشمہ گبور اور بگوشٹ میں ڈیڑھ فٹ برف پڑی ہے ۔ جبکہ تفریحی مقامات کالاش ویلیز، برموغلشٹ اور بالائی علاقوں سمیت تمام پہاڑوں نے برف کی موٹی سفید چادر اوڑھ لی ہے ۔ لواری ٹنل ائریے میں برف کی صفائی کا آغاز کیا گیا ہے ۔ تاہم ذرائع کے مطابق اس پر دن لگ سکتے ہیں ۔ برفباری سے لواری ٹاپ پر بجلی کٹ گئی ہے ۔ اور چترال شہر اندھیروں میں ڈوبا ہوا ہے ۔ واپڈا اہلکاروں کے مطابق ایک ٹیم لواری ٹاپ پر بجلی کی بحالی کیلئے روانہ ہو چکی ہے ۔ جو کہ کام کے دوران مزیدبارش اور برفباری نہ ہونے کی صورت میں بحال کر دی جائے گی ۔ درین اثنا بروغل میں ساڑھے تین فٹ تازہ برفباری کی وجہ سے زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے ۔ اور بروغل روڈ مکمل طور پر بند ہو چکا ہے ۔ مقامی لوگ یارخون لشٹ سے بروغل دو دن پیدل سفر کرنے پر مجبور ہیں ۔ اور دُشوار گزار راستے کی وجہ سے خوراک کی ترسیل ناممکن ہو گئی ہے ۔ علاقے کے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔ ویلج ناظم بروغل امین جان تاجک اور کونسلر یارخون رحمت نے میڈیا سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے حکومت سے فوری امداد کا مطالبہ کیا ہے ۔ اور کہا ہے ۔ کہ اگر اس علاقے کے لوگوں کو بر وقت خوراک اور ادویات کی امداد نہ پہنچائی گئی ۔ تو کئی افراد کے ہلاکتوں کا خطرہ ہے ۔ جبکہ اسی ہفتے ایک بچہ سمیت تین افراد ادویات اور علاج معالجے کی سہولت نہ ہونے کے سبب ہلاک ہو گئے ہیں ۔ انہوں نے چیرمین این ڈی ایم اے ، پی ڈی ایم اے اور ضلعی انتظامیہ سے پُر زور مطالبہ کیا ہے ۔ کہ بروغل کے لوگوں کو بچانے کیلئے فوری اقدامات اُٹھائے جائیں ۔ جبکہ سابقہ ادوار میں اس قسم کے حالات میں حکومت بروغل کے لوگوں کیلئے خوراک ، ادویات اور حیوانات کیلئے چارہ وغیرہ کا انتظام کرتی رہی ہے ۔ اس لئے مقامی لوگ موجودہ حکومت سے بھی یہ امید رکھتے ہیں ۔ کہ اُن کی جان بچانے کیلئے فوری اقدامات اُٹھائے جائیں گے ۔ چترال میں گذشتہ پندرہ دنوں سے ابر آلود موسم اور بارش و برفباری کی وجہ سے سردی کی شدت میں اضافہ ہوا ہے ۔ اور سوختنی لکڑی منہ مانگی قیمت پر خریدنے پر مجبور ہیں ۔
اگر آپ کو کسی مخصوص خبر کی تلاش ہے تو یہاں نیچے دئے گئے باکس کی مدد سے تلاش کریں