305

گلگت بلتستان میں جنگلی حیات و ماحول کے تحفظ کی خاطر مختلف علاقوں کو کمیونٹی کنٹرولڈ ہنٹنگ ایریا قرار دیا ہے

گلگت/ محکمہ جنگلات و ماحولیات گلگت بلتستان کے ایک اعلامیہ کے مطابق حکومت گلگت بلتستان نے پاکستان فارسٹ ایکٹ 1927 اور گلگت بلتستان تحفظ جنگلی حیات ایکٹ 1975 کے تحت گلگت بلتستان میں جنگلی حیات و ماحول کے تحفظ کی خاطر مختلف علاقوں کو کمیونٹی کنٹرولڈ ہنٹنگ ایریا قرار دیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد ان علاقوں میں پائی

جانے والے جنگلات، نباتات اور جنگلی حیات کو تحفظ فراہم کرنا ہے ، حکومت ان علاقوں میں مقامی آبادیوں کے تعاون سے قیمتی جنگلی حیات کے تحفظ کو یقینی بنا رہی ہے ۔ مقامی آبادیوں کے تعاون سے گلگت بلتستان کے ان علاقوں میں شکار اور جنگل کے تحفط کو ممکن بنایا جائے گا تاکہ قدرت کی جانب سے مہیا کردہ ان بیش بہا خزانوںکی بہتر طور پر حفاظت کی جا سکے۔ حکومت گلگت بلتستان کی جانب سے کیئے گئے فیصلوں کی روشنی میں ضلع گلگت میں ہرالی کے علاقے کو کمیونیٹی کنٹرولڈ شکار گاہ قرار دیا گیا ہے۔ ہرالی گلگت کے مضافات میں واقع ہے جو کہ نومل، نلتر، بارگو بالا و پائین، کشروٹ، امپھری، مجینی محلہ تھول داس اور سکارکوئی کے علاقے پر مشتمل ہے جس کا کل رقبہ 406مربع کلومیٹر بنتا ہے۔ اس علاقے میں مارخور، ہمالین آئی بیکس، برفانی چیتا ، ہمالین سیاہ گوش، بھیڑیا اور گلہری کی اقسام پائی جاتی ہیں۔ اس کے علاوہ قیمتی نباتات بشمول زیتون، صنوبر، سفیدہ اور دیگر درخت پائے جاتے ہیں۔ ضلع دیامر میں بٹوگاہ اور گیچی کے علاقے میں بٹوکوٹ، کھایا داسر، باروشکی، کرل، تھلموٹ، داری فری، گوچر، چکر، بیرادھت، گچی، شمکارو کے

علاقے جن کا مجموعی رقبہ 384مربع کلومیٹر بنتا ہے کمیونٹی کنڑولڈ ہنٹنگ ایریاز قرار دیئے گئے ہیں۔ ان علاقوں میں قیمتی جنگلی حیات کی مختلف انواع و اقسام موجود ہیں جن میںمارخور، ایشیائی کالا ریچھ، مشک ہرن، برفانی چیتا، ہمالین سیاہ گوش، بھیڑیا، اور گلہری شامل ہیں۔ ان قیمتی جانوروں کی بقاء کے لییء مقامی آبادی اور حکومت مل کر کام کرے گی تاکہ ان کی کم ہوتی ہوئی تعداد کو روکا جا سکے۔ ضلع دیامر میں بونیر، گینی میں مختلف وادیوں بشمول بونیر داس، دیموری، ہالالا، بونر، تھمروس، منگوش، قلبائی، گشت، ناشکن، گینی، ڈونگ کے علاقوں میں بھی مقامی آبادیوں کے زیر تحفظ شکار کا اہتمام ہوگا، جہاں پر جنگلات کی کٹائی اور غیرقانونی شکار کو روکنے میں مدد ملے گی۔ یہاں پر دیودار، صنوبر، سفیدہ، چلغوزہ، بلوط، زیتون کے درخت پائے جاتے ہیں، ان جنگلات میں مارخور، ہمالین آئی بیکس، ایشیائی کالا ریچھ، مشک ہرن اور گلہری جیسے جانور بھی موجود ہیں۔ یہ علاقے 789مربع کلومیٹر پر مشتمل ہیں اور اس کی سرحدیں شمال میں دریائے گلگت ، جنوب میں استورو کشمیر، مشرق میں نانگا پربت، مغرب میں تھک نیاٹ تک پھیلی ہیں۔ دیامر میں داریل

اور ڈوڈیشال کے علاقوں میں گیئال، پھوگچ، گماری، تابوری،مانیکال بالا اور پائین، گبروغیرہ پر مشتمل 886مربع کلومیٹر کا علاقہ شامل ہے جہاں دیودار، صنوبر،چلغوزے، بلوط، سفیدے کے جنگلات پائے جاتے ہیں ۔ ان جنگلات میں بھی مارخور، ہمالین آئی بیکس، ایشیائی کالا ریچھ، مشک ہرن اور گلہری جیسے جانور پائے جاتے ہیں۔ گوہر آباد تھلچی ، درانگ، تعری مل،داچے، کھرتالوٹ، داسکل، گٹلے، لاسنوٹ، پھوشکی، بارگن، قربانو شنگ جیسے 310مربع کلومیٹر پر مشتمل علاقے جو کہ د یودار، صنوبر،چلغوزے، بلوط، سفیدے کے درختوں سے مالا مال ہیں ان میں مارخور، ہمالین آئی بیکس، ایشیائی کالا ریچھ ، مشک ہرن، برفانی چیتا، ہمالین سیاہ گوش بھیڑیا اور گلہری جیسے جانور پائے جاتے ہیں۔ان علاقوں میں بھی جنگلات و جنگلی حیات کو تحفظ دینے کے لیے اقدامات کئے گئے ہیں جس کے تحت غیر قانونی شکار اور جنگلات کی کٹائی کو ممنوع قرار دیا گیا ہے۔ ضلع دیامر کے دیگر علاقے جن میں کھنر، کھنبری، تھور، تانگیر، تھک نیاٹ، کے علاقے جو کہ جنگلی حیات و جنگلات کی انواع و اقسام کے لحاظ سے مالا مال ہیں کمیونٹی کنٹرولڈ ہنٹنگ ایریاز قراردیئے گئے ہیں۔

ضلع ہنزہ میں956مربع کلومیڑ کے رقبے پر مشتمل مختلف علاقے وادی مسگر مارکوپولو شیپ، برفانی چیتا، ہمالین آئی بیکس، ہمالین سیاہ گوش، بھیڑیا اور ہمالین بھورا ریچھ بھی پایا جاتا ہے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں