221

خیبرپختونخوا میں پولیو کے 3 نئے کیسز سامنے آگئے، تعداد 64 ہوگئی

پشاور/خیبر پختونخوا کے جنوبی ضلع لکی مروت میں  پولیو کے تین مزید نئے کیسز سامنے آگئے ۔تین نئے کیسز کے اس سال اب تک خیبر پختونخوا میں کل 64 بچوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے جس میں سے 41 بچے صرف بنوں ڈویژن میں سے متاثر ہوئے ہیں۔ جبکہ ملک بھر میں پولیو کیسز کی تعداد 86 سےتجاوز کرچکی ہے۔محکمہ صحت کے مطابق پولیو کیسز ضلع لکی مروت کے یونین کونسل بخمل احمد زئی،ماشمنصوراوردر ہ تنگ سے رپورٹ ہوئے ہیں۔ایمرجنسی آپریشن سنٹر خیبر پختونخوا کے مطابق ان بچوں کے فضلہ کے نمونے قومی ادارہ صحت اسلام آباد کی لیبارٹری بھجوائے گئے جہاں تفصیلی تجزیہ کے بعد ان بچوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی۔صوبے میں پولیو کے نئے کیسزسامنے آنے پر ایمر جنسی آپریشن سنٹر کے کوآرڈینیٹر عبدالباسط کی صدارت میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا جس سے خطاب کرتے ہوئے ای او سی کوآرڈینیٹرنے کہا کہ ہر بچے تک رسائی اور پولیو قطرے پلوانا ضروری ہے۔ انہوں نے والدین سے اپیل کی کہ18نومبربروزپیر سے ہزارہ ڈیژون کے تمام اضلاع جبکہ ملاکنڈ ڈیژون کے صرف شانگلہ ضلع میں شروع ہونے والے مہم میں پولیو ٹیموں کے ساتھ تعاون کرکے اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلوائیں اور اپنے بچوںکو معذوری سے بچائیں ۔عبدالباسط نے کہا کہ موثر انسداد پولیو مہمات میں ہر بچے تک پہنچ کر اسے پولیو قطرے پلائے بغیر پولیو کا مکمل خاتمہ ممکن نہیں اور اس ضمن میں کوئی کوتاہی اور غفلت برداشت نہیں کی جائے گی ۔ انہوں نے واضح کیا کہ پولیو ویکسین ہر لحاظ سے محفوظ ہے۔واضح رہے کہ پاکستان اور افغانستان واحد دو ایسے ممالک ہیں جہاں پولیو کا مرض اب بھی موجود ہے جس کےخاتمے کیلئے حکومتی سطح پر بھر پور اقدامات کیے جارہے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں