376

حالیہ بجٹ میں چترال کے لیے خطیر رقم مختص کرنے پر مرکزی حکومت اور شہزادہ افتخار الدین کا شکرگزار ہیں۔ تحصیل کابینہ اپر چترال۔

پاکستان مسلم لیگ اپر چترال تحصیل مستوج کابینہ کا ایک اجلاس الواعظ سلطان نگاہ کے صدارت میں بونی میں منعقد ہوا جس میں تحصیل کابینہ کے صدر جاوید لال،جنرل سکرٹری ایڈوکیٹ عتیق الرحمن سمیت تمام اراکینِ کابینہ، ضلعی سینئر نائب صدر پرویز لال،سینئر لیگی نوجوان قیادت سابق ویلیج ناظم سلامت خان،بزرگ لیگی قیادت حاجی گل، سید سردار حسین شاہ،رحمت علیم،عارف اللہ،عبد الرب۔وغیرہ نے شرکت کی۔اجلاس میں متفقہ طوپر وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا گیا کہ چترال کی ترقی کا راز ہمیشہ سے پاکستان مسلم لیگ نواز سے وابستہ رہی ہے۔اس کا واضح ثبوت 2013 سے 2018 کا دورانیہ ہے جس میں سابق وزیر اعظم محسنِ پاکستان میاں محمد نواز شریف نے ذاتی دلچسپی سے سابق ایم این اے شہزادہ افتخار الدین کی کاوشوں سے چترال کے لیے کئی میگا منصوبوں کا نہ صرف اعلان کیا بلکہ عملی طور پرکام بھی شروع کرادی اس میں لاواری ٹنل منصوبہ پر خطیر رقم خرچ کرکے تکمیل تک پہنچانا ،چترال گیس پائپ لائن منصوبے،گولین گول پاور پراجیکٹ کی تکمیل، چترال کے لیے36 میگا واٹ بجلی کی خصوصی منظوری،چترال بونی شندورو روڈ سی پیک کو حوالگی،گرم چشمہ روڈ اور چترال ایون،بمبوریت روڈ کی منظوری، بونی بوزوند تورکھو روڈ کے لیے ازسر نو فنڈز کا اجراء،سیلاب اور زلزلہ زدہ گان کے لیے خصوصی امدادی پیکج جو اعلان تک محدود نہیں بلکہ عملی طور پر متاثرین میں تقسیم کیے جانا اور بار بار چترال کا دورہ فرمانا اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ چترال کے مسائل حل کرنے میں مخلص مسلم لیگ نواز حکومت ہی ہے۔لیکن بعد میں تبدیلی کے نام پر جو تباہی کی حکومت آئی تو ان سارے منصوبوں کو یا تو رول بیک کرکے چترال دشمنی کو عیاں کردی یا کام وہی رکے رہے جہاں پہنچے تھے جس سے چترال کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا اور ترقی کا پہیہ رُکارہا۔ چترال بونی شندور روڈ کی سی پیک والی حثیت ختم کرکے عوام کی انکھوں میں دھول جھونکتے ہوئے صرف سرکاری جگہوں پر مشینیں لگا کر یہ باور کرانے کی کوشش کی کہ تحریک انصاف کی حکومت روڈ بنا رہی ہے حالانکہ عوامی زمینات کی معاوضے کی مد میں ایک روپیہ بھی مختص نہیں کیے گئے تھے جو سراسر عوام کو بیوقوف بنانے کی مترادف ہے۔اس وقت ایک بار پھر سے مرکز میں مسلم لیگ ،ن، پی ڈی ایم کی صورت میں برسر اقتدار ہے ۔تو شہزادہ افتخار الدین نے حسبِ روایت اپنی کاوشیں تیز کر دی اس سلسلے وزیر اعظم میاں شہباز شریف ، سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف ،مرکزی جنرل سکرٹری پاکستان مسلم لیگ ن وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال سے مسلسل رابطے اور خط و کتابت کے نتیجے ایک بار پھر چترال کو ترقی کی راہ پر ڈالنے میں کامیاب ہوئے اور حالیہ بجٹ میں چترال کے بڑے منصوبوں کے لیے خطیر رقم بجٹ میں مختص کیے گیے اس کے لیے تحصیل کا بینہ مستوج سابق وزیرِ اعظم میاں محمد نواز شریف، وزیراعظم پاکستان میاں شہباز شریف ،وفاقی وزیر احسن اقبال ،اور دن رات محنت کرکے ممکن بنانے پر سابق ایم این اے شہزادہ افتخار الدین کے مشکور ہے اور امید رکھتے ہیں کہ عملی طورپر جلد فنڈ کا اجراء ہوکر کام وہاں سے شروع ہونگے جہاں بریک لگی تھی۔اخر میں متفقہ قرارداد کے ذریعے وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف کاشکریہ ادا کرتے ہوئے دورۂ چترال کی دعوت دی گئی اور قرار داد میں کہا گیا کہ بین الاقوامی شہرت یافتہ جشن شندور پولو فیسٹول کے موقع پر شندور کے ساتھ چترال کا بھی دورہ فرما جائے اور چترال کو مخصوص حالات کے تناظر میں خصوصی پیکیج سے نوازا جائے کیونکہ چترال عرصہ دراز سے قدرتی آفات کے زد میں ہے سالانہ سیلاب زلزلے اور دوسرے قدرتی آفات سے نظام زندگی بری طرح متاثر ہے۔ اس لیے وزیرِ اعظم میاں محمد شہباز شریف کو چترال پر خصوصی توجہ دینے کی اشد ضرورت ہے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں