415

پروفیسر ڈاکٹر ظفر اقبال نے چترال پریس کلب کے پروگرام مہراکہ میں”چترال میں کاروباری امکانات“ کے موضوع پر اظہار خیال

چترال (نامہ نگار) پروفیسر ڈاکٹر ظفر اقبال نے چترال پریس کلب کے پروگرام مہراکہ میں”چترال میں کاروباری امکانات“ کے موضوع پر اظہار خیال کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ہمیں اپنے سوچ کو زاویہ کو بدل کر عصری تقاضوں سے مکمل ہم آہنگ کرنا ہوگا۔ انہوں نے چترال کے طول وعرض میں سلگتے مساٸل،مواصلات کا ناگفتہ بہہ نظام،قدرتی وسائل،جغرافیاٸی اہمیت کے تناظر میں کاروباری مواقع پر اپنے تجربات و مشاہدات پر تفصیل سے روشنی ڈالی ۔
انہوں نے خصوصی طور پر چترال کے پہاڑوں کی اہمیت اور معدنیات کے بارے میں بھر پور طریقے سے آگاہی دی۔گلگت اور سیالکوٹ کے کاروباری ترقی کی مد میں ملنے والی معاشی ترقی کو بطور نمونہ پیش کیا۔”جامعہ قراقرم“ کی طرح ہیرے کو جدید ٹیکنالوجی کی مدد سےتراشنے اور سیالکوٹ میں چمڑے کی صنعت اور یورپ میں دودھ کے پیدوار سے برپا ہونے والی ترقی اور اس صنعت سے ہنوز وابستگی کے بارے میں دلاٸل کے ساتھ وضاحت کے ساتھ آگاہی دی۔چترال میں بھی معدنی وساٸل کو جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے نکالنے اور بلاسٹنگ سے معدنی زخیرہ کے ضیاع اور نقصانات کے بارے میں آگاہی دی۔اس حوالے سے جامعہ چترال کےنصاب کوجدید خطوط پر استوار کرنےاور شعبہ جات کو جغرافیہ،تہذیب وثقافت، دلچسپوں،اور مواقع کو مد نظر رکھ کر کھولنےاور نصاب ترتیب دینے پر زور دیا تاکہ نسل نو ملازمتوں پر اکتفا کرنے کے بجاٸے کاروبار کی طرف راغب ہو سکیں۔
پروفیسر ڈاکٹر ظفر اقبال نے ”جامعہ چترال“ کےلٸےباٸیس ہزار کتب اور” ہزاروں سال قدیم نسخوں“ کو عطیہ کر چکے ہیں، عنقریب جامعہ چترال پہنچانے کےلٸے ٹیم بھیجی جاٸے گی۔ پروفیسر شفیق احمد کی خصوصی درخواست پر گورنمنٹ ڈگری کالج چترال اور خصوصی طور پر ”شعبہ اردو“ کے لٸے کتابیں عطیہ کرنے کا وعدہ کیا گیا
۔تقریب کے صدر محفل معروف کہنہ مشق شخصیت شاہ کریز تھے جو کہ آغا خان رورل سپورٹ پروگرام سے وابستہ رہنے کے بعد بطور RPM ریٹاٸرڈ ہو چکے ہیں۔مذکورہ ادارے کا چترال کے لٸے انگنت خدمات ہیں۔ مواصلات(رابطہ سڑکیں) ،نہری نظام،زراعت، گلہ بانی،چھوٹےپن بجلی گھروں،مختلف شعبوں میں تربیتوں کے علاوہ صحت اور تعلیم کے شعبے میں گراں قدر خدمات ہیں۔انہی خدمات میں موصوف کا کردار مسلمہ رہا ہے۔شاہ کریز صاحب انہی تجربات و مشاہدات کی روشنی میں پر مغز گفتگو سے شرکاٸے محفل کو آگاہی دی۔ ”چترال چیمبر اف کامرس“ کی طرف سے لیاقت علی ،پروفیسر تنزیل الرحمن ،مولانا خلیل الرحمن اورپروفیسر سمیع اللہ کی طرف سے سوالات پوچھے گٸےاور تفصیل کے ساتھ جوابات دینے کا طویل سلسلہ جاری رہا۔ چترال پریس کلب کی طرف سے جہانگیر جگر مہمان خاص سمیت شرکاٸے محفل کاشکریہ اداکیا۔نظامت کی ذمہ داری چترال پریس کے صدر ظہیر الدین نے انجام دے رہے تھے.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں