446

آغا خان ہیلتھ سروس، پاکستان نےگلگت میں ذہنی صحت کی نئی ہیلپ لائن متعارف کی ہے

گلگت(نامہ نگار) آغا خان ہیلتھ سروس، پاکستان نے ذہنی صحت کے لیے آغا خان میڈیکل سینٹرگلگت میں ہیلپ لائن” تسکین” متعارف کی ہے تاکہ علاقے کے لوگوں کو ذہنی صحت کے لیے بروقت،قابل رسائی اور رازدارنہ مدد فراہم کی جا سکے۔ یہ ہیلپ لائن آغا خان ہیلتھ سروس، پاکستان ، آغا خان یونیورسٹی کے برین اینڈ مائنڈ انسٹی ٹیوٹ اور ایک غیر منافع بخش ادارے، تسکین کے تعاون سے شروع کی گئی گئی ہے جو ذہنی صحت سے متعلق آگاہی فراہم کرنے اور مشاورت میں خاص مہارت رکھتا ہے۔یہ ہیلپ لائن مقامی زبانیں بولنے والے گلگت-بلتستان اور چترال کے تربیت یافتہ ماہرین نفسیات کے ذریعے مفت نفسیاتی مدد اور مشاورت فراہم کرے گی۔

اس تقریب کے مہمان خصوصی ، جناب محی الدّین ، چیف سیکریٹری، گلگت-بلتستان وانی تھے۔شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا :”ذہنی صحت کے مسائل کو عموماً بدنامی کا سبب تصور کیا جاتا ہے اور لوگوں کی مدد کے لیے محفوظ جگہیں موجود نہیں ہیں۔ہمیں اُمید ہے کہ تسکین ہیلپ لائن لوگوں کو اپنے مسائل کے بارے میں بات کرنے اور تربیت یافتہ و پیشہ ور افراد سے مدد حاصل کرنے کے لیے ایک محفوظ اور راز درانہ جگہ فراہم کرے گی۔“

تازہ ترین مطالعات نے پاکستان میں ذہنی دباؤاور بے چینی کی کیفیت میں خطرناک حد تک اضافہ ظاہر کیا ہے۔ عالمی ادارۂ صحت کے مطابق، پاکستان میں چارفیصد بیماریوں کا تعلق دماغی صحت سے ہوتاہے اور مردوں کے مقابلے میں عورتیں غیر معمولی طور پر زیادہ متاثر ہوتیں ہیں۔ غیر محفوظ طبقوں سے تعلق رکھنے والی عورتیں ،خاص طور پر زچگی کے دوران اور نو عمر ی میں ، زیادہ متاثر ہوتیں ہیں۔پاکستان میں تقریباً 40 فیصد عورتیں زچگی کے دوران (حمل کے دوران یا بعد) ذہنی دباؤاور بے چینی کا شکار ہوتیں ہیں۔اسی طرح، اسی علاقے میں کیے گئے ایک اورمطالعے سے معلوم ہوتا ہے کہ تقریباً 40 فیصدلوگ ایسے ہیں جنھوں نے ذہنی دباؤ(ڈپریشن) کا شکار ہو کر خود کشی کرنے کی کوشش کی یا اُس کے نتیجے میں انتقال کر گئے۔حالیہ برسوں میں، گلگت، بلتستان اور چترال میں بالخصوص خود کشی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ایک اندازے کے مطابق، پاکستان میں24 ملین افراد کو نفسیاتی مدد کی ضرورت ہے۔

’’اس بات سے ہمارے اعتماد میں بہت اضافہ ہوا ہے کہ گلگت – بلتستان اور خیبر پختونخوا کی حکومتوں نے بھی تشویش ظاہر کی ہے اور ذہنی صحت کے بڑھتے ہوئے بحران سے نمٹنے لیے ہمیشہ اپنی مدد فراہم کی ہے۔ ہم دیرپا تبدیلی لانے کے لیے اُن کے ساتھ مل کر کام کرنے کی توقع کرتے ہیں، “ یہ بات کلینکل یونٹس کے سربراہ نےجناب ندیم عباس، چیف ایگزیکٹو آفیسر، آغا خان ہیلتھ سروس ،پاکستان کی جانب سے کہی۔

تقریب سے قبل آغا خان یونیورسٹی میں برین اینڈ مائنڈ انسٹی ٹیوٹ کے بانی ڈائریکٹر ڈاکٹر ذول مرالی نے ہیلپ لائن کو ایک مشترکہ کوشش قرار دیا ۔ مزید کہا کہ یہ ہیلپ لائن کمیونٹی کےان ُ اراکین کی ایک بہت اہم ضرورت کو پورا کرنے میں مدد کرے گی جو خاموشی سےاس تکلیف میں مبتلا ہیں۔انہوں نے ذہنی صحت کا موازنہ دیگر جسمانی صحت کے حالات سے کیا جن کا بغیر کسی شرم کے علاج کرنے کی ضرورت ہے۔

آغا خان ہیلتھ سروس، پاکستان ، آغا خان ڈیویلپمنٹ نیٹ ورک کی ایجنسی ہے اور سنہ 1987ءسے گلگت- بلتستان میں صحت کی معیاری خدمات فراہم کر رہی ہے۔حال ہی میں، متعدد نئی خدمات شامل کی گئیں ہیں جن میں جدید تشخیصی خدمات، اوپتھلمولوجی ،کارڈیولوجی ، نیپھرولوجی ،یورولوجی اور ڈرماٹولوجی شامل ہیں۔اس ایجنسی نے موبائل ایپلیکیشن کے ذریعے مزید دور دراز علاقوں میں ٹیلی کنسلٹنگ کے ذریعے صحت کی سہولتوں کو وسعت دی ہے۔

٭٭٭

About Aga Khan Health Service, Pakistan:

Aga Khan Health Service, Pakistan (AKHS,P), an ISO 9001:2015 certified organisation, provides affordable health care services. AKHS,P provides equitable, service oriented, innovative and community-based health services through four strategic objectives: supporting government health policies and plans; supporting health needs of catchment and target populations; increasing sustainability of operations; and contributing to global standards in health and health care. For more information visit https://the.akdn/en/where-we-work/south-asia/pakistan/health-pakistan

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں