296

حکومت گلگت بلتستان ہائیر ٹیکنیکل اینڈ سپیشل ایجوکیشن اور آغا خان رورل سپورٹ پروگرام کے مابین نوجوانوں کو روزگار کے بہتر مواقع فراہم کرنے کیلئے ایک اہم معاہدے پر دستخط

گلگت:حکومت گلگت بلتستان ہائیر ٹیکنیکل اینڈ سپیشل ایجوکیشن اور آغا خان رورل سپورٹ پروگرام کے مابین نوجوانوں کو روزگار کے بہتر مواقع فراہم کرنے کیلئے ایک اہم معاہدے پر دستخط کئے گئے۔چیف سیکریٹری گلگت بلتستان محی الدین احمد وانی نے اس حوالے سے کہا ہے کہ اس معاہدے کے تحت یورپین یونین اور آغا خان فاونڈیشن گلگت بلتستان کے اضلاع گلگت ، نگر، اور استور کے 200 نوجوانوں کو مختلف شعبوں میں پیشہ ورانہ تربیت فراہم کی جائیگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سہ ماہی تربیتی پروگرام کا مقصد گلگت بلتستان کے مختلف علاقوں کے نوجوانوں کو مختلف شعبوں میں تربیت فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی مہارتوں اور روزگسر6 کے امکانات کو بڑھانا ہے،جس سے علاقے میں بے روزگاری کی شرح میں کمی آئے گی۔یاد رہے کہ یہ معاہدہ گلگت بلتستان میں سماجی و اقتصادی ترقی کے لئے ایک سنگ میل ثابت ہو گا اور اس کے علاوہ علاقے سے بے روزگاری کے چیلنجز سے نمٹنے میں بھی آسانی ہو گی اور اس سے نوجوانوں کو بااختیار بنانے اور خطے میں پائیدار ترقی کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔ادھرچیف سیکریٹری گلگت بلتستان محی الدین احمد وانی نے کہاہے کہ خطے کے طلبہ وطالبات کو بہترین تعلیمی وسائل تک آسان رسائی فراہم کرنے کیلئے حکومت گلگت بلتستان بھرپور اقدامات اٹھا رہی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ادارہ تعلیم و آگاہی کی چیف ایگزیکٹیو آفیسر رضا بیلا رضا کی خطے میں شعبہ تعلیم میں گرانقدر خدمات کو سراہتے ہوئے کہا۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان میں تعلیمی معیار کی بہتری کے لئے انہوں نے 50 اسکولوں کے لئے لائبریری کتابوں کا تحفہ پیش کیا جو کہ ایک انتہائی قابل ستائش اقدام ہے۔ادارہ تعلیم و آگاہی کی چیف ایگزیکٹیو آفیسر رضا بیلا رضا ہمیشہ سے گلگت بلتستان میں بہتر اور معیاری تعلیم کے مشن کو جاری رکھنے کی خواں ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ تعلیم کے ذریعے نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے لئے ان کی مسلسل لگن اور عزم نے خطے میں مثبت اور نتیجہ خیز تبدیلی لانے میں اہم کردار ادا کیا ہے، اور سکولوں میں لائبریری اور کتابوں کی فراہمی طلبہ میں پڑھنے لکھنے کی لگن میں اضافہ کرتی ہے اور ان میں تخلیقی صلاحیتیں بھی اجاگر ہو جاتی ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ لائبریریاں نہ صرف علم کا ذخیرہ ہوتی ہیں، بلکہ فکری نشو ونما، تخلیقی صلاحیتیں اور تنقیدی سوچ کو اجاگر کر دیتی ہیں۔ گلگت بلتستان کے طلبائ میں کتابوں سے انسیت پیدا کرکے ان میں تخلیقی صلاحیتیں پروان چڑھانے سے وہ مستقبل میں خطے کا قابل فخر سرمایہ اور بہترین شہری بنیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں