240

چترال شہر کے قریب کاربتوڑی کے مقام پر ٹھیکہ دار نے اس مصروف ترین سڑک پر ہزاروں مسافروں کو کئی کئی گھنٹوں کی اذیت ناک انتظار کی تکلیف پہنچانے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے

چترال (نامہ نگار) چترال بونی روڈ کی توسیع کے کام میں چترال شہر کے قریب کاربتوڑی کے مقام پر ٹھیکہ دار نے اس مصروف ترین سڑک پر ہزاروں مسافروں کو کئی کئی گھنٹوں کی اذیت ناک انتظار کی تکلیف پہنچانے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے جہاں پہاڑی کی کٹائی کے لئے بلاسٹنگ کے بعد پہاڑی ملبے اور بڑے بڑے پتھروں کو ہٹانے کے لئے کوئی مشینری سائٹ پر نہیں لاتا جہاں ایک ایکسکویٹر کے سوا کچھ نہیں ہے۔ عوامی حلقوں کاکہنا ہے کہ ٹھیکہ دار نے بلاسٹنگ کے لئے پہاڑ کو کاٹ کر سڑک کی توسیع کے لئے ہفتہ اور اتوار کا دن مقرر کیا ہے لیکن ملبہ کو سڑک سے ہٹانے اور موٹر گاڑیوں کی ٹریفک کی روانی کو برقرار رکھنے کے لئے کوئی انتظام نہیں کیا ہے جس کے لئے کوئی مشینری سائٹ پر نہ ہونے کی وجہ سے ہفتہ اور اتوار کے دن مسافردس دس گھنٹوں تک انتظار کرنے پر مجبور ہوتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ٹھیکہ دار نے صرف علامتی طور پر بلاسٹنگ کردہ سائٹ کے صرف ایک طرف ایک عدد ایکسکویٹر مشین موجود رکھتا ہے تاکہ کام نظر آئے جبکہ ملبہ ہٹانے والی مشین نہ ہونے کی وجہ سے صرف ڈیڑھ دو گھنٹوں کا کام دس گھنٹوں میں بھی نہیں ہوپاتا اور اس کے نتیجے میں دونوں طرف ہزاروں مسافر پھنسے رہتے ہیں جبکہ ایمرجنسی میں بیمار اور زخمی اس صورت حال میں مزید اذیت اور تکلیف سے دوچار ہوتے ہیں۔ جمعہ کے روز چیو پل میں گھوڑے سے دریا میں گر کر جان بحق ہونے والے نوجوان کی لاش کو جب دریا سے ریکور کرکے کاربتوڑی کے مقام پرپہنچایا گیا تو کئی گھنٹے انتظار کے بعد بھی میت کو کندھوں پر اٹھاکر دوسری سائیڈ پر منتقل کردی گئی جبکہ چترال سے جانے والی تمام گاڑیاں واپس آگئے۔ اتوار کے دن صبح سے سڑک مکمل طور پر بند ہے اور سائٹ پر ملبہ اور صرف ایک غیر متعلقہ مشین سے کام ہوتا دیکھ کر مسافروں نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ یہ سائٹ رات گئے تک بھی کلیر نہیں ہوسکے گا۔ نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے کسی مجاز افسر سے اس بار ے میں ورژن معلوم نہیں کیا جاسکاکیونکہ متعلقہ موبائل فون مسلسل بند آرہی تھی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں