چترال ( نمائندہ ڈیلی چترال) سوسائٹی فار ہیومن رائٹس اینڈ پریزنر ایڈ ) SHARP) اور آئی سی ایم سی کے اشتراک سے تحفظ انسانی حقوق اور مہاجرین کے حقوق پر ایک روزہ ورکشاپ چترال پریس کلب میں منعقد ہوا جس میں چترال پریس کلب اور ریڈیو سے وابستہ صحافیوں نے شرکت کی ۔ صدر پریس کلب چترال ظہیر الدین مہمان خصوصی تھے ۔ اس موقع پر خطاب کرتی ہوئے ڈائریکٹر شارپ میمونہ بتول خان نے کہا کہ گذشتہ چالیس سالوں سے پاکستان میں مہاجرین قیام پذیر ہیں لیکن تاحال مہاجرین کے حوالے سے کوئی قانون سازی نہیں کی گئی ہے ۔ صرف ایڈ ہاک بنیادوں پر اُن سے ڈیل کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ افغان مہاجرین کو ابتدائی طور پر کیمپوں تک محدود کر دیا گیا تھا لیکن 1997ء سے جب مہاجرین کو روزگار کیلئے کیمپوں سے باہر جانے کی اجازت دی گئی، اُس کے بعد مختلف مسائل نے جنم لیا ۔میمونہ بتول نے کہا کہ اگر چہ افغان مہاجرین کی واپسی کے سلسلے