چترال (نمائندہ ) کمشنر ملاکنڈ ڈویژن ظہیر الالسلام نے کہا ہے ۔ کہ سی ڈی ایل ڈی پراجیکٹس میں کسی بھی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی ۔ دوست ممالک نے جو امداد دی ہے ۔ اُس میں کسی بھی کرپشن ، اقربا ء پروری ، غیر شفافیت ہمارے اعتماد کو بُری طرح متاثر کرے گا ۔ اور ہم اُن دوست ممالک اور اداروں کو منہ دیکھانے کے قابل نہیں رہیں گے ۔ جنہوں نے عوامی مسائل کے حل کیلئے ہمارے ساتھ مالی مدد کی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتے کے روز ڈپٹی کمشنر آفس چترال میں سی ڈی ایل ڈی کے ڈویژنل پراگریس ریویو میٹنگ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیاِ ۔جس میں ہیڈ سی ڈی ایل ڈی مسٹربرین فاؤکوٹ ، ڈپٹی کمشنر چترال ارشاد سدھر ، ڈی سی شانگلہ جانفرین حیدر ،محمد ارشاد اے ڈی سی لوئر ، جاوید اقبال ڈپٹی کمشنر ،محمد طاہر اے ڈی سی سوات ،مقصود احمد سی ڈی ایل ڈی چترال ، منصور ڈسٹرکٹ انجینئر ٹی اے ، طارق بن فاروق ٹی اے سی ڈی ایل ڈی ، اعزاز ڈسٹرکٹ کوآرڈنیٹر پی او ای ملاکنڈ ، عبدالاکرم اسسٹنٹ کمشنر پولیٹیکل اینڈ ڈویلپمنٹ ملاکنڈ ڈویژن ، محمد حیات شاہ ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن چترال ،خالد حسین ایس آر ایس پی ،عبد الولی خان ایڈمن ڈی سی دیر موجود تھے ۔ کمشنر نے انتہائی برہمی کا اظہار کیا ۔ کہ منصوبوں کے ڈیزائن اور عملی کام میں بہت زیادہ فرق پایا جاتا ہے ۔ جو اُن کیلئے بد نامی کا باعث ہو گا ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ سوشل موبلائزیشن اور ڈیزائن میں نقائص سامنے آئے ہیں جو کہ کسی صورت قابل قبول نہیں ہیں ۔ اس حوالے ایک میٹنگ بلائی جائے گی ۔ جس یہ فیصلہ کیا جا ئے گا کہ ان نقائص کا اصل ذمہ دار ایس آر ایس پی ہے یا پول انجینئرز ۔ کمشنر نے کہا ۔ کہ سی ڈی ایل ڈی کے پراجیکٹ میرٹ کی بنیاد پر ہونے چاہیں ۔ 2000کے وی سی ڈی پییز پر کام نہیں چلے گا ، نئے سی بی اوز اور وی سی ڈی پیز بنائے جائیں اور اُن کے ذریعے سے کام کئے جائیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ منصوبوں کو اگر شفافیت کے ساتھ مکمل نہیں کیا گیا ۔ تو آخر میں ہمیں سخت شرمندگی اُٹھانی پڑے گی ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ سی ڈی ایل ڈی آپ کا امتحان ہے ۔ کہ اس میں کس حد تک کامیاب ہوتے ہیں ۔ سی ڈی ایل ڈی کے جو ملازمین