چترال ( محکم الدین ) آل ٹیچرز بیسک کمیونٹی سکولز ضلع چترال کی درجنوں خواتین ٹیچرز نے پیر کے روز ڈپٹی کمشنر آفس چترال کے سامنے احتجاجی مظاہر ہ کیا ۔ مظاہرین نے اپنے مطالبات کے حق میں بینرز اٹھا رکھے تھے ۔ اس موقع پر احتجاجی ٹیچرز کی نمایندگی کرتے ہوئے آفتاب جبین ، شازیہ سلطانہ و دیگر نے کہا ۔ کہ وہ گذشتہ بیس سالوں سے قوم کے بچوں کو انتہائی کم مشاہرے پر کنٹریکٹ بنیاد پر پڑھاتی رہی ہیں ۔ آج وہی بچے یونیورسٹیوں سے فارغ ہو چکے ہیں ۔ لیکن افسوس کا مقام ہے ۔ کہ اُن کو پڑھانے والے اساتذہ در بدر کی ٹھوکریں کھا رہی ہیں ۔ اور گذشتہ 7مہینوں سے تنخواہیں بند ہونے کی وجہ سے اُن کے چولہے بجھ چکے ہیں ۔ اور شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ موجودہ وزیر اعظم الیکشن کے دنوں میں ہمارے ساتھ انتہائی ہمدردی کا اظہار کر رہے تھے ۔ اور اقتدار میں آکر مسئلہ حل کرنے کی یقین دھانی کر چکے تھے ۔ لیکن افسوس کا مقام ہے ۔ آج ہمارے مسئلے کی طرف کوئی توجہ نہیں دیتے ۔ اور ہم اپنے اضلاع اور اسلام آباد میں اس شد ید سردی میں اپنے مطالبات کے حق میں دھرنا دینے پر مجبور ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ 1999میں انہوں نے صرف ایک ہزار روپے کی تنخواہ پر