چترال ( نمایندہ ) یورجوغ گرم چشمہ کے عمائدین نے کہا ہے ۔ کہ پاکستان تحریک انصاف کی صوبائی حکومت ، ضلعی انتظامیہ لوئر چترال ، ایکسین ایریگیشن نے علاقہ یورجوغ ، غوڑاکی اور سانک کے عوام کو نظر انداز کرکے ایک فرد کو خوش کرنے کیلئے بگوشٹ سے سائیفن ایریگیشن کا جومنصوبہ شروع کیا ہے ۔ اس کو اگر نہ روکا گیا ۔ تو حالات کی تمام تر ذمہ داری ضلعی انتظامیہ لوئر چترال ، ایکسین ایریگیشن اور ان کے منظور نظر شہزادہ امان الرحمن پر ہو گی ۔ چترال پریس کلب میں گذشتہ روز ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مفتی اسرار الدین ، سابق ممبر یونین کونسل وزیر خان ، حاجی محمد نواز ، عبدول خان ، شیر ولی خان ، آستان خان ، ولی جان ، محمد خان ، مجیب الرحمن ، فضل مالک اور رحمت علی نے کہا ۔ کہ یورجوغ کا پورا علاقہ قدرتی آفات پر کام کرنے والا ادارہ فوکس کے سروے کے مطابق سنگین طور پر خطرات سے دوچار ہے ۔ اس لئے علاقے کو آفت زدہ قرار دے کر مقامی لوگوں کو متبادل محفوظ مقام پر منتقل ہونے اور زمینات کو پانی دینا بند کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ لیکن مقامی لوگ وسائل کی کمی اور متبادل جگہ نہ ہونے کےباعث اسی مقام خطرے سے دوچار زندگی گزارنے پر مجبور ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ اب اس پر خطر علاقے سے حکومت صرف ایک فرد کو خوش کرنے کیلئےچار کروڑ روپے کی لاگت سے سائفن ایریگیشن پائپ گزار رہا ہے ۔ جس سے نقصانات کی شدت میں اور بھی اضافہ ہوا ہے ۔ کیونکہ جس جگہے سے پائپ گزاری جارہی ہے ۔ اس میں برساتی سیلاب اور پہاڑی تودوں کے گرنے سے پائپ بلاسٹ ہو سکتے ہیں ۔ اور مقامی آبادی کو ناقابل تلافی نقصان پہچ سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ اتنے بڑے پراجیکٹ کے حوالے سے متاثر ہونے والے گاوں کے لوگوں کے ساتھ مشورہ نہیں کیا گیا ۔ جو کہ افسوسناک ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ ہم نے اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر لوئر چترال ، ایکسین ائریگیشن ، وزیر اعلی اور پورٹل کے ذریعے وزیر اعظم تک اپنی آہ و فریاد پہنچائی ۔ لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے ۔ کہ ہماری درخواست کی کہیں بھی شنوائی نہیں ہوئی ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ اس سائفن ائریگیشن کا ایک بڑا نقصان یہ ہے ۔ کہ اس کی تعمیر سے یورجوغ کے سینکڑوں ایکڑ غیر آباد زمینات مستقل بنیادوں پر پانی سے محروم ہوں گے ۔ اور پہلے سے آباد زرعی زمینات کیلئے پانی کی قلت پیدا ہوگی ۔ عمائدین یورجوغ نے کہا ۔ کہ ایک طرف ایک فرد کیلئے خزانے لٹائے جارہے ہیں ۔ جبکہ دوسری طرف ایک بڑی آبادی کی بات کو ان سنی کی جارہی ہے ۔ یہ تحریک انصاف کے ماتھے بدنما داغ ہے ۔ انہوں نے خبردار کیا ۔ کہ یورجوع ، سانک اور غوڑاکی کے لوگ اپنے حدود میں کسی بھی قسم کے کام کی اجازت نہیں دین گے ۔ اور اگر طاقت آزمائی کی گئی ۔ توحالات خراب ہونے کی تمام تر ذمہ داری ڈپٹی کمشنر چترال، ایکسین ائر یگیشن و شہزادہ آمان الرحمن پر ہوگی ۔