Site icon Daily Chitral

طالبات نے اس سال بھی اے کے یو-ای بی امتحانات میں اپنی برتری برقرار رکھی۔

آغا خان یونیورسٹی ایگزامینیشن بورڈ (اے کے یو-ای بی) نے 21 ستمبر، 2021 ،بروز منگل ثانوی (ایس ایس سی ) اور اعلی ثانوی (ایچ ایس ایس سی) کے ساالنہ امتحانات کے نتائج کا اعلان کر دیا۔ اپنی اعلی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے، اے کے یو – ای بی نے تمام صوبوں سے تعلق رکھنے والے غیر معمولی طلبا کی کارکردگی کی جانچ میں مساوات کو خصوصی اہمیت دی۔ اے کے یو- ای بی نے ملک بھر میں مجموعی طور پر اول پوزیشن حاصل کرنے والی طالبہ کے ساتھ ساتھ صوبائی سطح پر پوزیشنز لینے والے طلبا اور ایس ایس سی اور ایچ ایس ایس سی میں تین تین مضامین میں بہترین کارکردگی دکھانے والے طلبا کے ناموں کا بھی اعالن کیا ہے۔ مجموعی طور پر، بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے امیدواروں میں 56 فیصد تعداد طالبات کی تھی۔ ماما پارسی گرلز سیکنڈری اسکول، کراچی کی ایس ایس سی امتحانات میں ملیحہ ضیا نے ملک بھر  میں مجموعی طور پر اول پوزیشن حاصل کی۔ انہوں نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا، “میں بے حد پر جوش ہوں اور اے کے یو-ای بی کی شکرگزار ہوں کہ انہوں نے میری صالحیتوں کا اعتراف کیا۔ مجھے اپنی تیاری کی بنیاد پر توقع تھی کی میں اچھی کارکردگی دکھا پاوں گی۔ میں چاہتی ہوں کہ میں طب کی تعلیم حاصل کروں اور نیوروسائنسز کے میدان میں خصوصی تربیت حاصل کروں۔ میں یہ کہنا چاہوں گہ ج س انداز سے اے کے یو-ای بی طلبا کی حوصلہ افزائی کرتا ہے تو ان میں اپنے خواب سچ کر دکھانے کا حوصلہ پیدا ہوتا ہے۔” ایچ ایس ایس سی کے امتحانات میں اس سال، ہر صوبے کے لیے گروپ کے اعتبار سے پوزیشنز کا اعالن کیا گیا کیونکہ حکومتی احکامات کے مطابق الزمی مضامین کے امتحانات کا انعقاد نہیں کیا گیا تھا۔ پری میڈیکل کیٹگری میں اول پوزیشن حاصل کرنے والے طلبا میں آغا خان ہائر سیکنڈری اسکول، کریم آباد، کراچی (سندھ) کی تشر سوبھاش، نصرت جہاں اکیڈمی انٹر کالج، چناب نگر (پنجاب ) کے طالوت احمد، آغا خان ہائر سیکنڈری اسکول، کراغ، چترال (کے پی ) کی عالیہ فرح غفار اور السیان سیکنڈری اسکول (جی بی ) کی سارہ راشد شامل ہیں۔ جبکہ پری انجینئرنگ کیٹگری میں آغا خان ہائر سیکنڈری اسکول، کریم آباد، کراچی (سندھ) کے محمد

صادق داود پوتہ، نصرت جہاں اکیڈمی انٹر کالج، چناب نگر (پنجاب) کے انور احمد، آغا خان ہائر سیکنڈری اسکول، چترال (کے پی ) کے اویس ہللا فیض اور آغا خان ہائر سیکنڈری اسکول ، گاہ کچھ، گذر (جی بی ) کی سکینہ بی بی شامل ہیں۔ آغا خان ہائر سیکنڈری اسکول کی پرنسپل مس شاہینہ علی رضا نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا، “کووڈ-19 جیسے عالمی بحران کے دوران، اے کے یو-ای بی نے طلبا اور اساتذہ کے لیے افادیت سے بھرپور متعدد سیشنز منعقد کیے تاکہ اساتذہ کی تربیت کا سلسلہ جاری رہے اور طلبا بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کریں۔” نصرت جہاں اکیڈمی، انٹر کالج، چناب نگر کے پرنسپل سید جلیل احمد نے بورڈ کے فیصلے کی حمایت کرتے ہوئے کہا، “بورڈ نے ہمیشہ اپنے ملحقہ تعلیمی اداروں اور طلبا کے ساتھ منصفانہ اور شفاف معاملہ کیا ہے۔ اور تعلیمی اداروں کی جانب سے مہارت کے حصول کی کوشش دراصل بورڈ کے فیصلوں پر ہمارے اعتماد کا مظہر ہے۔” مزید برآں، آئی بی اے کمیونٹی کالجز اور اسکولز کے ڈائریکٹر نور حسین نے اے کے یو-ای بی کے موثروفعال امتحانی نظام کو سراہا اور اسکولوں، اساتذہ اور طلبا کے ساتھ بورڈ کی براہ راست وابستگی کی بھی تعریف کی۔ انہوں نے کہا، “یہ مہارت کا سفر ہے جو سکھر آئی بی اے یونیورسٹی کے بانی اور وائس چانسلر، مرحوم نثار احمد صدیقی کے تصور سے ہم آہنگ ہے۔” ایک جانب شہری عالقوں سے تعلق رکھنے والے طلبا نے اعلی کارکردگی کا مظاہرہ کیا، تو دوسری جانب اس سال کے کچھ اہم اعزازات کے پی، جی بی اور دیہی سندھ کے دوردراز عالقوں کے طلبا نے بھی حاصل کیے جس سے اے کے یو-ای بی سے وابستہ طلبا کے تنوع کا اندازہ ہوتا ہے جو مختلف سماجی-معاشی پس منظر سے تعلق رکھتے ہیں۔ ایسی چند مثالوں میں آغا خان ہائی اسکول، بونی، چترال (کے پی )، آغا خان ہائر سیکنڈری اسکول، شیر قلعہ، گذر (جی بی )، آئی بی اے کمیونٹی کالج، ابارو (سندھ)، زیبسٹ انٹرمیڈیٹ کالج، الڑکانہ (سندھ)، پبلک اسکول سکھر آئی بی اے (سندھ) شامل ہیں جنہوں نے مختلف کیٹگریز میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ اے کے یو-ای بی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر شہزاد جیوا نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا، “بورڈ تمام اسکولوں، اساتذہ کرام اور طلبا کو خراج تحسین پیش کرتا ہے جنہوں نے محنت اور جانفشانی سے کام کیا اور وہ والدین بھی جنہوں نے کووڈ-19 عالمی وبا سے پیدا ہونے والی غیر متوقع صورتحال میں تعلیمی سلسلے کو جاری رکھنے میں معاونت فراہم کی۔ یہ ایک غیر معمولی سال تھا اور 2021 میں طلبا کے ساالنہ امتحانات میں حاصل کردہ نمبر ان کی بہترین کارکردگی اور کامیابی کو ظاہر کرتے ہیں۔ اس سال اختیاری مضامین کے امتحانات لیے گئے جن میں ریاضی کا مشکل امتحان بھی شامل تھا۔” سال 2021 کے امتحانات کے لیے اسکولوں اور طلبا کو تیار کرنے کے لیے، اے کے یو- ای بی
نے تمام ملحقہ تعلیمی اداروں کے ساتھ کام کرتے ہوئے امتحانات اور جانچ کے نظام کے متعلق ویبنارز کی ایک سیریز کا انعقاد کیا۔ مزید برآں، اے کے یو-ای بی نے نالج پلیٹ فارم کے ساتھ
اشتراک میں ملحقہ اسکولوں اور طلبا کو بھرپور اور جدید ترین ڈیجیٹل تعلیمی و تدریسی نظام اور جانچ کے مواقع حاصل کرنے کی سہولیات فراہم کیں۔ اے کے یو-ای بی نے تمام ملحقہ اور غیر
ملحقہ اسکولوں کی آگاہی کے لیے پاکستان بھر میں آن الئن امتحانات کے لیے تیاری کے کورسز کروائے۔ اس حوالے سے بات کرتے ہوئے اے کے یو- ای بی کے ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر، اسیسمنٹ اینڈ ریسرچ ڈاکٹر نوید یوسف نے کہا، “اے کے یو-ای بی کووڈ-19 سے پیدا ہونے والی مشکالت  اور تعلیمی سلسلے میں پیدا ہونے والی رکاوٹوں سے آگاہ و باخبر رہا ہے ، لہذا ہم نے ویبینارز، آنالئن تدریس و تعلیم اور جانچ کے نظام کی مدد سے اپنے اساتذہ اور طلبا کے لیے مکمل معاونت کی فراہمی کو یقینی بنایا۔” تمام امتحانی مراکز پر کووڈ-19 کے ایس او پیز پر مکمل طور عملدرآمد کو یقینی بنایا گیا اور ایجوکیشن اینڈ پروفیشنل ٹریننگ کے وفاقی وزیر شفقت محمود نے بھی اے کے یو- ای بی کے ایک امتحانی مرکز کے دورے کے موقعے پر اس کا اعتراف کیا۔ اے کے یو-ای بی کے ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر، آپریشنز حنیف شریف نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا، “امتحانات کے انعقاد کے دوران تمام طلبا اور عملے کی صحت اور سالمتی ہماری اولین ترجیح تھی۔ میں ان تمام متعلقہ اداروں اور افراد کا بے حد شکرگزار ہوں جنہوں نے ایس او پیز پر عمل پیرا ہو کر ہمارے ساتھ مکمل تعاون کیا اور امتحانات کے انعقاد کو ممکن بنایا۔”

Exit mobile version