چترال (ڈیلی چترال نیوز)چترال جیساپسماندہ اضلاع کے نوجوانوں کو ای کامرس،کانٹینٹ مارکیٹنگ ، ڈیجیٹل اینڈ سوشل میڈیا مارکیٹنگ اور دیگرشعبہ جات میں تربیت دینے کی ضرورت ہے ۔ ملک میں بڑھتی ہوئی بے روزگار ی کا حل کاروبار کے فروغ میں مضمر ہے۔ ملک بھر میں فروغ کاروبار کے موضوع پر زیادہ سے زیادہ تربیتی ورکشاپس منعقد کرنی چاہییں۔ ان خیالات کااظہارڈپٹی کمشنر لوئرچترال انورالحق نے ڈسٹرکٹ یوتھ آفس چترال کے زیراہتمام صوبائی حکومت کی مالی معاونت سے ٹاون ہال چترال میں ای- کامرس کے موضوع پر ہونے والے سہ روزہ تربیتی ورکشاپ کے اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ڈی سی لوئرچترال نے مزیدکہاکہ پاکستان میں ای کامرس کا رجحان بہت تیزی سے بڑھ رہا ہے لیکن اکثریت ای کامرس سے متعلق صرف اتنا ہی جانتی ہے کہ ای کامرس مختلف اشیا کی آن لائن خرید و فروخت اور پیسے کمانے کا طریقہ ہے۔ پاکستان میں مختلف کمپنیاں ای کامرس کے حوالے سے اپنی پہچان رکھتی ہیں۔اس سہ روزہ تربیتی ورکشاپ کی انعقاد پرڈسٹرکٹ یوتھ آفیسرمحمدساجدآفریدی کوخراج تحسین پیش کرتاہوں کہ اس طرح کے ٹریننگ سے آج کے دور خصوصاً نوجوان نسلوں کو بہت زیادہ فائدہ ہوگا۔اس موقع پر ڈسٹرکٹ یوتھ آفیسرمحمد ساجد آفریدی کہاکہ جدید دور میں چترال کے نوجوانوں کوای کامرس اور ڈیجیٹل مارکیٹنگ سے آگاہ کرنے اور اپنے روزگار کو جدید خطوط پر اسطوار کرنے کے لئےصوبائی حکومت کی مالی معاونت سے پہلی باراس نوعیت کے ورکشاپ کاانعقادکیاگیاہے جس میں آن لائن کاروبارمیں تجربہ رکھنے والے ماہریں سے کچھ سیکھنے کاموقع ملا۔انہوں نے کہاکہ چترال کے نوجوانوں کو آن لائن روزگار کمانے کیلئے مزید اس طرح کی ٹریننگز کا انعقاد کیا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ اس ورکشاپ کا مقصد یہ تھا کہ آن لائن ٹیکنالوجیز کو بروئے کار لاتے ہوئے کاروباری مہارتوں کو پروان چڑھایا جائے ، کاروباری ذہانت سے ڈیٹا کا تجزیہ کیا جائے اور آن لائن و آف لائن طریقے استعمال کرتے ہوئے لوگوں اور کاروباری اداروں کیلئے اپنی مصنوعات و خدمات کو مارکیٹ میں پیش کرکے انہیں قابل فروخت بنایا جائے۔پروگرام سہولت کارانجینئرنقمان حفیظ اورساقیب زمان نے بتایاکہ