چترال(بشیر حسین آزاد)جمعیت علماء اسلام ضلع چترال سے وابستہ اکابرین کا ایک مشاورتی اجلاس زیر صدارت مولانا بلناس منعقد ہوا۔اجلاس میں29مئی کے ورکرز کنونشن کے لئے مولانا گل نصیب خان کے چترال کے دورے کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا گیا کہ ضلع چترال میں جمعیت علماء اسلام کو واضح دوگروپ میں تقسیم کرنے میں مولانا گل نصیب خان کا کردار شامل ہے۔مولانا گل نصیب کے غیر دستوری فیصلوں سے چترال میں جمعیت کا کردار متاثر ہوئی ہے۔اُنہوں نے کہا کہ چترال کے بارے میں صوبائی فیصلہ کے خلاف مرکزی جمعیت میں اپیل دائر کی گئی ہے اور اپیل پر فیصلہ کا انتظار ہے۔لہذا فی الحال مولانا گل نصیب خان کے کسی کنونشن میں شمولیت کو جمعیت کے مفاد میں نہیں سمجھتے۔اُنہوں نے کہا کہ جمعیت کے وفادار ساتھیوں کو اس کنونشن میں شامل نہ ہونے کا مشورہ دیا جاتا ہے کیونکہ موجودہ وقت میں یہ کنونشن جمعیت کے خلاف سازش ہے نتائج کے ذمہ داربھی مولانا گل نصیب خا ن ہونگے