شاور ہائی کورٹ کے جسٹس قیصر رشید اور جسٹس عبد الشکور پر مشتمل دو رکنی بنچ نے ورکرز ویلفیئر بورڈ خیبر پختونخوا کے ملازمین کو گزشتہ ایک سال سے تنخواہوں کی ادائیگی نہ کرنے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ویلفیئر کے متعلقہ حکام کو 23 مئی تک ملازمین کو تمام بقایاجات ادا کرنے کے احکامات جاری کردیئے ہیں اور متنبہ کیا ہے کہ تنخواہوں کی عدم ادائیگی کی صورت میں متعلقہ حکام کی تنخواہیں قرق کردی جائیں گی۔عدالت عالیہ کے فاضل بنچ نے یہ احکامات گزشتہ روز درخواست گزار آل پاکستان ورکرز ایمپلائز فیڈریشن کے صدر اورنگزیب خان کی رٹ پٹیشن پر سماعت کرتے ہوئے جاری کئے۔اس موقع پر ان کے وکیل ایاز ماجد نے عدالت کو بتایا کہ درخوارست گزار سمیت ورکرز ویلفیئر بورڈ کے ملازمین کو گزشتہ ایک سال سے زائد سے تنخواہیں ادا نہیں کی گئی جس کے باعث وہ معاشی طور پر بدحال ہوچکے ہیں اور تعلیمی فیسیں ادا نہ ہونے پر ان کے بچوں کے نام بھی سکولوں سے خارج کردیئے گئے ہیں جبکہ کئی گھرانوں میں فاقوں کی نوبت پہنچ چکی ہے۔جس پر جسٹس قیصر رشید نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سکولوں کے اساتذہ کام کرتے ہیں اور انہیں تنخواہیں ادا نہیں کی جاتیں اگر کسی افسر کی تنخواہ بند کردی جائے تو پھر اسے پتہ چلے گا۔
188