244

چترال میں تعلیم سے محروم بچوں کو سکول جانے کے قابل بنانے اورکمیونٹی میں تعلیم کی اہمیت سے متعلق آگہی ورکشاپ

چترال میں تعلیم سے محروم بچوں کو سکول جانے کے قابل بنانے اور کمیونٹی میں تعلیم کی اہمیت سے متعلق آگہی پھیلانے کی غرض سے برٹش کونسل آف پاکستان اور چلڈرن گلوبل نیٹ ورک کے تعاون سے سرحد رورل سپورٹ پروگرام کے زیر انتطام کمیونٹی کے نمایندوں پر مشتمل کمیٹیوں کیلئے دوروزہ تربیتی ورکشاپ چترال کے ایک مقامی ہوٹل میں منعقد ہوا ۔جس میں شیشی کوہ اور مستوج سے تعلق رکھنے والے کمیٹی ممبران نے شرکت کی ۔ سوشل موبلائزرعارف اللہ نے ورکشاپ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا ۔ کہ اس ورکشاپ کا مقصد رضا کارانہ جذبے کے ساتھ علاقے میں تعلیم سے محروم بچے بچیوں کے والدین میں آگہی پیدا کرکے ان کاتعلق سکولوں سے جوڑنا ہے ۔ تاکہ بچے تعلیم سے محروم نہ رہیں ۔ اور آئین پاکستان کے آرٹیکل 25;4665;کے تحت پانچ سے سولہ سال کے بچے ریاست کی طرف سے تعلیم کی مفت فراہمی سے مستفید ہو سکیں ۔ کوئی بھی بچہ زیور علم سے محروم رہ کر جہالت کے اندھیروں میں نہ بھٹکنے پائے ۔ انہوں نے اس کام میں کمیونٹی کے رضاکاروں اور کمیٹی کے ممبران کے خدمات کی تعریف کی ۔ کہ قوم کے نونہالوں کو دور جدید کے تقاضوں کے مطابق علم سے روشناس کرانے کیلئے اپنی تمام تونائیاں صرف کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے آگہی واک کئے جائیں گے ۔ اور ورکشاپ منعقد کرکے رضاکاروں کو بھی تربیت فراہم کی جائے گی ۔ اس موقع پر سی جی این پی کی طرف سے ماسٹر ٹرینر نورالاسلام نے کمیٹی ممبران کو پروگرام کے طریقہ کار ، ریکارڈ رکھنے اور کمیونٹی میں فعال کردار ادا کرنے کے سلسلے میں اصول و ضوابط اورتجربات سے آگاہ کیا ۔ اور کہا ۔ کہ ہر ایک کام کا ریکارڈ رکھنا چاہیے  تاکہ شفافیت پر کوئی حرف نہ آنے پائے ۔ ورکشاپ میں یہ بات بھی زیر بحث آیا ۔ کہ شیشی کوہ وادی ایک جنگلاتی پسماندہ علاقہ ہے ،اس وجہ سے اب بھی بچوں کی ایک بڑی تعداد سکولوں سے دور ہیں ۔ اور والدین گھریلو کام کاج میں ہاتھ بٹانے کو اہمیت دے کر بچوں کو حصول علم سے محروم رکھتے ہیں ۔ اور غربت ان بچوں کی تعلیم کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے اسی طرح اپر چترال کے مقام مستوج ایریے میں سر کاری سکولوں کی طرف لوگوں کا رجحان کم ہونے کی بنا پر ایک طرف حکومتی وسائل ضائع ہو رہے ہیں ۔ اور دوسری طرف بچوں کی تعداد کے فارمولے کے تحت آسامیاں گھٹ رہی ہیں ۔ ورکشاپ میں شیشی کوہ اور مستوج کی دو کمیٹیوں کے چیرمین ، سیکرٹری اور جنرل سیکرٹریوں نے حصہ لیا ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں