293

بجلی کی دستیابی کے باوجود ناروالوڈشیڈنگ کے خلاف پرواک اورتورکہو میں زبردست احتجاجی مظاہرہ

بجلی کی دستیابی کے باوجود پیڈو کی طرف سے غیر اعلانیہ اور بغیر کسی جواز کے لوڈ شیڈنگ پر سنوغر اور پرواک کے ہزاروں افراد نے جلوس نکالا اور جلسہ منعقد کیا جس میں انہوں نے روزانہ بیس گھنٹے لوڈ شیڈنگ کرنے پر شیڈو کے خلاف سخت نعرہ بازی کی جبکہ مقرریں نے حکومت کو ہدف تنقید بنالیا۔ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ویلج ناظم وورمحمد، نائب ناظم عید علی اور دوسرے مقامی رہنما کونسلر عیسیٰ ولی خان، صوبیدار میجر (ریٹائرڈ ) غلام رسول، ماسٹر عزیز، حیدر، ولی خان نے کہاکہ گولین گول بجلی گھر میں بجلی کی وافر مقدار 108میگاواٹ موجود ہے جس سے پیڈو کو اس کی ضرورت کے مطابق بجلی فراہم کی جاتی ہے لیکن پیڈو کے حکام اپر چترال میں طویل دورانیہ کی لوڈ شیڈنگ سے صارفین کا جینا اجیرن کرررکھا ہے جس کا کوئی جواز نہیں بنتا۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہانومنتخب صوبائی حکومت نے اپنی اس کرپشن زدہ ادارے کو قابو میں کرنے اور اسے عوام کو تنگ کرنے سے باز رکھنے کی طرف کوئی توجہ نہیں دی جارہی ہے جس کے نتیجے میں سنوغرپرواک سمیت اپر چترال کے عوام پی ٹی آئی حکومت سے بدظن ہورہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پیڈو کی بدا نتظامی کا یہ حال ہے کہ علاقے کا ریڈیڈنٹ انجینئر علاقے میں آنے کی بجائے پشاور میں براجمان ہے جوکہ نیا پاکستان کا نعرہ لگانے والوں کے لئے سوالیہ نشان ہے۔ سنوغر پرواک کے عوام نے حکومت کو 2ستمبر کا ڈیڈ لائن دیتے ہوئے کہاکہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ ختم نہ ہونے پر وہ کسی بھی انتہائی قدم اٹھائیں گے جس میں روڈ بلاک شامل ہے۔دریں اثنا عوام موڑکہو اور تورکہو کا مشترکہ احتجاجی جلسہ ورکوپ تورکہو کے مقام پر منعقد ہوا ۔ جس سے مختلف علاقوں کے عمائدین نے خطاب کیا ۔ اور ناروالوڈشیڈنگ کے خلاف کے بھر پور احتجاجی تحریک چلانے کا فیصلہ ہوا۔ انھوں نے کہا کہ بجلی کی بہتاب کے باوجود پیڈ و کی طرف سے ناروالوڈشیڈنگ کا منطق سمجھ سے باہر ہے ۔ انھوں نے کہا کہ گزشتہ کئی مہینوں سے سب ڈویژن مستوج کے عوام کو مصیبت میں ڈالدیا گیاہے ۔ مگر علاقے کے عوام نگران حکومت میں خاموش رہے تاہم آج کے بعد علاقے کے عوام خاموش نہیں رہیں گے۔ اور بھر پور احتجاج کرینگے ۔اور کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی ذمہ داری محکمہ پیڈو پر ہوگی ۔انھوں نے ضلعی انتظامیہ اور پی ٹی آئی کی صوبائی و مرکزی حکومتوں سے بجلی کی دستیابی کے باوجود بیس گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ کا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ۔ بصورت دیگر عوام دھرنا، لانگ مارچ اور بھر احتجاجی تحریک چلانے پر مجبورہوگی ۔ لہذا پر آمن عوام کی صبر کا مذید امتحان نہ لیا جائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں