355

لوٹ اویر میں خاتون کے قتل میں ملوث ملزمان کو عمر قید کی سزا سنائی گئی۔

چترال (نامہ نگار)اگست 2020ء کو اپر چترال کے علاقہ اویر میں ایک شادی شدہ خاتون بی بی فریحہ کی لاش قریبی تالاب سے برآمد ہوئی تھی ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ خاتون نے خود کشی کر لی تاہم پولیس نے اس کیس کی تفتیش کی جس کے نتیجے میں نام نہاد خود کشی کے واقعہ میں قتل کے شواہد سامنے آئے۔ ہمارے ذرائع کے مطابق اس کیس کے مرکزی ملزمان یعنی صلاح الدین ، و سمیع الدین پسران نو ر محمد شاہ وا شریک ملزمہ سعیدہ بی بی زوجہ صلاح الدین کو بی بی فریحہ کو قتل کے شبہ میں گرفتار کیا گیا ۔

ایڈیشنل سیشن جج اپر چترال کے فیصلے کی کاپی موصول ہوچکی ہے جس کےمطابق صلاح الدین ، و سمیع الدین پسران نو ر محمد شاہ       وا شریک ملزمہ سعیدہ بی بی زوجہ صلاح الدین کو بی بی فریحہ کو قتل کرنے کے جرم میں زیر دفعہ 302 بی تعزیرات پاکستان کے تحت ملزمان پر فرد جرم عائد کرتے ہوئے انہیں سزائیں سنائی گئی ہے ۔ ان دستاویزات کے مطابق 7 اپریل 2022ء کو اس اہم کیس کی شنوائی بعدالت سید زاہد شاہ ایڈیشنل سیشن جج / اضافی ضلع قاضی ، اپر چترال بونی میں ہوئی ۔ جس میں ملزمان صلاح الدین ، سمیع الدین پسران نور محمد شاہ و شریک ملزمہ سعیدہ بی بی زوجہ صلاح الدین کو بی بی فریحہ کے قتل کے جرم میں عمر قید کی سزا اور ملزمان کو تین تین لاکھ روپے مقتول کے ورثا کو ادا کرنے کا فیصلہ سنا یا گیا ہے اس کیس کے ایک اور ملزمہ بی بی حریرہ زوجہ سمیع اللہ کو مقدمہ سے بری کرنے کا حکم صادر کیا گیا ہے ۔

یاد رہے اس قتل کیس کے مرکزی ملزمان صلاح الدین ، سمیع الدین پہلے ہی سے حراست میں تھے جبکہ ملزمہ سعیدہ بی بی ضمانت پر رہا تھے جسے گرفتار کرکے پولیس کے حوالے کر دیا گیا ۔

یہ کیس سرکار بنام صلاح الدین وغیرہ تھا جس میں سرکار کی نمائندگی پبلک پراسیکیوٹراپر چترال فضل معبود کررہے تھے ۔

کیس کے مرکزی ملزمان صلاح الدین ، سمیع الدین رشتے میں مقتولہ بی بی فریحہ کے شوہر کے بھائی ہے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں