218

چوہدری نثار گاڑی ڈرائیورکریں گے،فیصلہ ہوگیا

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) سابق وزیراعظم نواز شریف کاقافلہ آج صبح10بجے پنجاب ہاؤس سے روانہ ہوگا،گاڑی سابق وزیرداخلہ چوہدری نثارڈرائیورکریںگے ۔میڈیارپورٹس کے مطابق مسلم لیگ ن کی ریلی کاآغازصبح10بجے پنجاب ہاؤسسے ہوگا، نوازشریف پنجابہاؤس سے ڈیچوکرزیروپوائنٹتک فیض آبادتک اپنی گاڑی میں سفرکریں گے اوران کی گاڑی سابق وزیرداخلہ چوہدری نثارخان ڈرائیوکریں گے ،راولپنڈی میں داخل ہوتے وقت نوازشریف کنٹینرمیں سوارہوں گی۔یاد رہے کہ 2009 میں وکلا تحریک کے دوران وزیراعظم نواز شریف کے دوروں کے دوران ان کی گاڑی پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن ڈرائیو کرتے تھےدوران ان کی گاڑی پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن ڈرائیو کرتے تھے مزید پر ھے——————-سپریم کورٹ آف پاکستان سے نا اہل ہونے والے سابق وزیراعظم نواز شریف اپنی پاور شوکرنے کیلئے قافلے کے ہمراہ آج صبح10بجے پنجاب ہاؤس سے نکلیں گے۔رپورٹس کے مطابق جڑواں شہروں میں رالپنڈی سے اسلام آبادآمد کیلئے مری روڈ کو عام شہریوں کیلئے مکملطور پر بند کر دیا گیا ہےجس کی وجہ سے ملازمین،کاروباری افراد اور ہر طبقہ فکر کے لوگوں کے شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے عام افراد کے ساتھ ساتھ مریض سخت پریشانی کا شکار ہیں۔یاد رہے کہ اسلام آباد راولپنڈی کی سڑکوں پر بڑے بڑے بینرز ،پینا فلیکس اور پوٹریٹ اویزاں کئے گئے ہیں جن پر وزیر اعظم کی نا اہلی نا منظور،ہماراوزیر اعظم نواز شریف جیسے نعرے درج ہیںنواز شریف کی قیادت میں ریلی مارگلہ روڈ اور ایمبیسی روڈسے ہوتے ہوئے ایکسپریس چوک پر آئے گی جہاں پر ریلی کے ساتھ جانے والوں کو جمع ہونے کی ہدایت کی گئی ہے اور یہیں نواز شریف کارکنان سے پہلا خطاب کریں گے۔ایکسپریس چوک سے روانگی کے بعد نواز شریف کو مجاہد پلازہ بلیو ایریا، فیصل چوک، زیرو پوائنٹ، آئی ایٹ اور فیض آباد استقبالیہ دیاجائے گا جس کے بعد ریلی مری روڈ پر فیض آباد، شمس آباد، سکستھ روڈ، رحمان آباد، چاندنی چوک، ناز سینما، کمیٹی چوک اور لیاقت باغ سے گزرے گی۔ ان تمام مقامات پر ریلی کو استقبالیہ دیا جائے گا۔ نواز شریف کے فیض آباد، شمس آباد اور کچہری میں بھی خطابات متوقع ہیں۔ مریڑ چوک، کچہری چوک سے ریلی ٹی چوک جائے گی اور وہاں سے روات سٹی پہنچے گی جہاں پر بھی نواز شریف کا کارکنوں سے خطاب متوقع ہے۔ اس کے بعد ریلی جی ٹی روڈ سے مندرہ، گجر خان، سہاوا اور دینہ سے گزرتی ہوئی جہلم پہنچےگی، جہاں نواز شریف کارکنوں سے خطاب کریں گے اورپھر سرائے عالمگیر میں رات قیام کریں گے۔ریلی کے روٹ پر اسلام آباد پولیس، اسپیشل برانچ اور حساس اداروں کے 2500 سے زائد اہلکار تعینات ہوں گے۔ ریلی کی فیض آباد تک سیکیورٹی کی ذمہ داری اسلام آباد پولیس کی ہو گی۔ اس کے بعد پنجاب پولیس سیکیورٹی فراہم کرے گی جب کہ ایمرجنسی کی صورتحال میں راولپنڈی میں 4 ہیلی پیڈ بھی بنا دیے گئے ہیں۔ دوسری جانب پنجاب حکومت نے 11 اگست تک لاپور سے راولپنڈی تک جی ٹی روڈ ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کر دی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں