183

دنین کے باشندوں کا پینے کے پانی کی تین مہینوں سے مسلسل بندش پر ٹی ایم اے چترال کے ذیلی ادارہ ڈبلیو ایس یو کے خلاف احتجاجی جلوس

چترال شہر میں واقع دنین کے باشندوں نے جمعہ کے روز پینے کے پانی کی گزشتہ تین مہینوں سے مسلسل بندش پر تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن چترال کے ذیلی ادارہ واٹر اینڈ سینی ٹیشن یونٹ کے خلاف احتجاجی جلوس نکالا اور چیو پل پر دھرنا دے کر موٹر گاڑیوں کی ٹریفک کو تین گھنٹوں تک بلاک کیا جس کے نتیجے میں اپر چترال جانے اور آنے والے مسافروں اور خصوصاً بیماروں کو سخت تکلیف کا سامنا کرنا پڑا۔ احتجاج کی قیادت کرنے والے محمد کوثر ایڈوکیٹ، شہزادہ مبشرالملک، فدااحمد ایڈوکیٹ، شمس الرحمن المعروف سیکرٹری، سلطان محمد شیر، سجاد احمد اور دوسرے کررہے تھے جن کا کہنا تھاکہ 7جولائی کو گولین میں گلیشیر کے پھٹ جانے سے سیلاب آنے کے بعد چترال شہر کے لئے گولین گول واٹر سپلائی اسکیم سیلاب برد ہوگئی مگر اب تک حکومت نے نہ تو اسکیم کو بحال کیا اور نہ ہی کوئی متبادل انتظام کیا جس کی وجہ سے دنین کے عوام پانی کی شدید قلت سے دوچار ہیں اور ان کا جینا دوبھر ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ انگار غون واٹر سکیم کے لائن سے روزانہ کی بنیاد پر صبح وشام دو، دو گھنٹے پانی سپلائی کرنے سے مسئلہ وقتی طور پر حل ہوگا لیکن تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن اس مسئلے کو مکمل طور پر پس پشت ڈال دیا ہے جوکہ قابل مذمت ہے اور اسی وجہ سے عوام کو سڑکوں پر آنا پڑا۔ بعدازاں ضلعی انتظامیہ کی یقین دہانی پر ہڑتال کو وقتی طور پر ختم کردیا گیا جس کے بعد موٹر گاڑیوں کی ٹریفک بحال ہوگئی۔ دریں اثناء دنین لشٹ میں پانی کی قلت کو وقتی طور پر دور کرنے کے لئے فیصلہ ہوا کہ دنین گول کے قریب واقع محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کی واٹر ٹینک سے دو انچ قطر پائپ کے ذریعے روزانہ بھردیا جا تا رہے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں