247

کالاش قبیلے کا مشہور تہوار چلم جوشٹ بھی کرونا وائرس کی وجہ سے متاثر ہو گیا

چترال (محکم الدین) کالاش قبیلے کا مشہور تہوار چلم جوشٹ بھی کرونا وائرس کی وجہ سے متاثر ہو گیا ہے۔ یہ تہوار گذشتہ سالوں میں مہینوں پہلے تیاری کے ساتھ منایا جاتا تھا۔ لیکن اب کرونا وائرس کی وجہ سے قبیلے کے لوگ یہ فیسٹول شیایان شان طریقے سے منانے سے قاصر ہیں۔ اگرچہ قبیلے کے مردو خواتین نے فیسٹول کیلئے تیاری کر لی ہے۔ تاہم کرونا وائرس کے حوالے سے پھیلائی جانے والی آگہی اور خوف کی وجہ سے لوگ بڑے اجتماع سے خود کو دور رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ خصوصا ًکالاش قبیلہ جن کی آبادی بہت محدود ہے۔ حتی المقدور احتیاطی تدابیر پر عمل کر رہے ہیں۔ اور انہوں نے اپنی نقل و حمل بھی بہت کم کردی ہے۔ پیر کے روز فیسٹول کے انعقاد کے حوالے سے احتیاطی تدابیر ترتیب دینے کے سلسلے میں اسسٹنٹ کمشنر چترال عبد الولی خان کی زیر صدارت ایک اجلاس ہوا۔ جس میں کالاش ویلیز رمبور، بمبوریت اور بریر سے کالاش قاضیوں اور عمائدین نے شرکت کی۔ اجلاس میں فیسٹول کے انعقاد کے دوران سماجی فاصلہ رکھنے، اورصفائی کے انتظامات کے سلسلے میں طویل بحث کی گئی۔ اور فیسٹول میں حکومتی ایس او پی پر ہر ممکن عملدر آمد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ کالاش چیف قاضی شیرزادہ خان نے فون پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا۔ کہ کرونا وائرس کی وجہ سے حالات انتہائی طور پر سنگین ہیں۔ اس لئے کالاش کمیونٹی کے عمائدین نے متفقہ طور پر فیسٹول کو محدود طور پر منانے کا فیصلہ کیا ہے۔ فیسٹول میں بہت زیادہ ضروری رسومات احتیاطی تدابیر کے ساتھ ادا کئے جائیں گے۔ رقص و سرود کی محافل بھی محدود ہو ں گے۔ مالوش (دیوتا) کے سامنے قربانی اور دعائیہ کلمات کی ادائیگی کے موقع پر بھی پہلے کی طرح عام افراد کو جانے کی اجازت نہیں ہو گی۔ صرف مذہبی پیشوا ہی اس تقریب میں شرکت کریں گے۔ پہلے کی طرح رمبور، بمبوریت اور بریر سے مہمانوں او چلم جوشٹ میں شرکت کرنے والوں کو ایک دوسرے کے ہاں آنے جانے کی اجازت نہیں ہو گی۔ اور نہ باہر سے لوگوں کو آنے دیا جائے گا۔ اور ہر ممکن طریقے سے فیسٹول کو احتیاطی تدابیر پر عمل کرتے ہوئے انجام دیا جائے گا۔ چیف قاضی شیرزادہ خان نے کہا۔ کہ حسب روایت چلم جوشٹ فیسٹول چودہ،پندرہ مئی کو رمبور میں، پندرہ اور سولہ مئی کو بمبوریت میں اور سترہ مئی کو بریر میں منایا جائے گا۔ شیرزادہ نے کہاکہ ضلعی انتظامیہ نے فیسٹول کے موقع پر وائرس سے محفوظ رہنے کیلئے سنیٹائزر اور ماسک کی فراہمی کی یقین دھانی کی ہے۔ درین اثنا کالاش ویلی رمبور میں جاپانی نژاد خاتون اکیکو کی ساس اور جماعت خان کالاش کی والدہ انتقال کر گئی ہیں۔ جس کی آخری رسومات جارہی ہیں اکیکو وہ جاپانی خاتون ہیں جنہوں نے جاپان سے کالاش ویلی رمبور آکر شادی کی ہے اور کالاش مذہب اختیار کیا ہے۔ وہ گذشتہ تیس سالوں سے رمبور میں رہائش پذیر ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں