482

خیبرپختونخواحکومت کا پانچ اہم صنعتی مراعات پر عمل درآمد تیز کرنے کا فیصلہ

پشاور(نمائندہ ڈیلی چترال )خیبرپختونخوا حکومت نے صوبائی صنعتی پالیسی 2016کے تحت صوبے کو ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاری اور صنعتکاری میں پر کشش بنانے کی غرض سے اعلان کردہ پانچ اہم مراعات پر عمل درآمد تیز کرنے کا فیصلہ کیا ہے ان مراعات میں مقامی صنعتوں کو سستی مصنوعات کی فراہمی کے قابل بنانے کیلئے پانچ سال تک قرضوں میں 5فیصد مارک اپ کی رعایت، نئی مصنوعات تیار کرنے والی صنعتوں کو بجلی بل میں تین سال تک 25فیصد رعایت، صنعتی یونٹوں کیلئے اراضی کی خرید میں 25فیصد ڈسکاؤنٹ، ٹرانسپورٹیشن کے اخراجات میں بھی 25فیصد رعایت اور خواتین سرمایہ کاروں کو 25فیصد گرانٹ کی فراہمی شامل ہیں یہ فیصلے خیبرپختونخوا کے وزیر خزانہ مظفر سید ایڈوکیٹ کی زیر صدارت سول سیکرٹریٹ پشاور میں منعقدہ صوبائی صنعتی پالیسی پر عمل درآمد سے متعلق خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا اجلاس میں بیمار یا بند صنعتی یونٹوں کے جلد از جلد احیاء اور بینک آف خیبر کو سرمایہ کاری کی غرض سے قرضوں کی حد میں اضافے کیلئے فعال بنانے سے متعلق امور اور سفارشات کا تفصیلی جائزہ بھی لیا گیا اور بعض دیگر ضروری فیصلے کئے گئے اجلاس میں محکمہ ہائے خزانہ، صنعت، محنت، منصوبہ بندی و ترقیات اور دیگر متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریوں اور حکام کے علاوہ سرمایہ کاری بورڈ کے وئس چئیرمین سینیٹر محسن عزیز، وزیراعلیٰ کے مشیر برائے صنعت عبدالکریم، خیبرپختونخوا ایوان صنعت و تجارت کے صدر ذولفقار علی، اکنامک زون انتظامی کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو محسن سید، فنانشل آفیسر شاہد اقبال خٹک اور دیگر ماہرین نے بھی شرکت کی وزیر خزانہ نے اس بات سے اتفاق کیا کہ صنعتی قرضوں کیلئے دس ارب روپے فی پارٹی کی زیادہ سے زیادہ حدبرقرار رہے انہوں نے بند صنعتی یونٹوں کی بحالی کیلئے قائم کمیٹی کی رپورٹ کی جلد تیاری اور درخواستیں جمع کرانے کی غرض سے شائع شدہ اشتہار کیلئے بھرپور ہوم ورک کی ہدایت کی اور امید ظاہرکی کہ بیمار صنعتی یونٹول کو بحال کرکے ہم ابتدائی اندازے کے مطابق30ارب روپے کا سرمایہ یہاں لا سکتے ہیں انہوں نے خیبر بینک کے علاوہ دیگر تمام بینکوں کو فعال بنانے اور یہاں کے وسائل یہیں زیرگردش لانے پر زور دیا انہوں نے کہا کہ ہماری اتحادی حکومت اﷲ تعالیٰ کے بعد عوام کو جوابدہ ہے اور ہم انہیں انصاف اور معاشی خوشحالی دے کر سرخرو ہونا چاہتے ہیں تاہم یہ بھی حقیقت ہے کہ اصلاح احوال کیلئے وقت، ہمت اور سخت جدوجہد کی ضرورت ہوتی ہے ہم ہر قیمت پراپنے ترقیاتی اہداف حاصل اور معاشی خودکفالت کا مشن پورا کریں گے ہم نے رواں بجٹ میں شعبہ صنعت میں 36اہم منصوبوں کیلئے تقریبا ساڑھے تین ارب روپے مختص کئے ہیں اس بجٹ اعلان کی تعبیر کا وقت آپہنچا ہے مظفر سید ایڈوکیٹ نے واضح کیا کہ ہماری نئی صنعتی پالیسی میں ایسی صنعتوں کے قیام کو ترجیح ملے گی جن میں ہمارے باصلاحیت نوجوانوں اور افرادی قوت کو روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع ملیں انہوں نے کہا کہ معاشی محاذ پر ہم نے سستی توانائی اورمعیار ی فنی تعلیم کے دو واضح اہداف بھی مقرر کئے ہیں جنکی بدولت ہمارا صوبہ صنعتی لحاظ سے اپنی کھوئی ہوئی کشش واپس حاصل کر سکتا ہے اور یہاں روزگار کے مواقع میں خاطر خواہ اضافہ کیا جا سکتا ہے انہوں نے کہا کہ صوبے میں صنعتی ترقی کا عمل تیز کرنے میں سینیٹر محسن عزیز کے کردار کو سراہتے ہوئے امید ظاہر کی کہ جذبہ حب الوطنی سے سرشار ایسے ہی لوگ ملک و قوم کی حقیقی خدمت کر سکتے ہیں انہوں نے کہا کہ ہمارے صوبے میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں مگر ضرورت مناسب ماحول اور رہنمائی فراہم کرنے کی ہے اور ہم یہ کام سرانجام دیکر اپنے نوجوانوں کو نہ صرف قومی دھارے بلکہ ترقیافتہ اقوام کے شانہ بشانہ ترقیاتی دوڑ میں شامل کرنا چاہتے ہیں۔ <><><><><><>

Back to Conversion Tool

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں