328

فورم نے تمام بورڈز آف انٹرمیڈیٹ اور سیکنڈری ایجوکیشن کے امتحانات کے لیے امتحان اور تشخیصی اصلاحات کی سفارش کی

اسلام آباد ( ) وفاقی وزیر برائے تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت شفقت محمود کی ہدایت پر اسلام آباد میں انٹر بورڈ کمیٹی آف چیئر مین (IBCC) فورم کے 170ویں اجلاس میں امتحانی نظام کی بہتری کے لیے ایک ایجنڈا آئٹم رکھا گیا جس میں 30 ایجوکیشنل بورڈز کے چیئرمین سمیت فورم کے 49 ممبران نے شرکت کی۔ تمام بورڈز نے اس بات پر اتفاق کیا کہ امتحان اور اسسمنٹ پیٹرن کو روٹ لرننگ سے تصوراتی تعلیم کی طرف منتقل کیا جا سکتا ہے۔  میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ تمام امتحانی بورڈ مستقبل میں SLO (سٹوڈنٹس لرننگ آؤٹکم) پر مبنی سوالیہ پرچے تیار کریں گے۔ بورڈز نے بتدریج اعلی علمی سطح کے سوالات کی طرف بڑھنے پر اتفاق کیا جس میں ویٹج نالج 30%، تفہیم 50% اور پریکٹیکل 20% ہے۔

فورم نے مختلف امتحانی اصلاحات کی سفارش کی اور بورڈز کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے متعلقہ فورمز پر عمل درآمد کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کریں۔  اہم سفارشات میں کارکردگی اور شفافیت کو بہتر بنانے کے لیے امتحان کا آٹومیشن متعارف کرانا، نصاب پر مبنی امتحان کا انعقاد، امتحانی عملے اور اساتذہ کی استعداد کار میں اضافہ تاکہ تشخیص کو مزید درست اور قابل اعتماد بنایا جا سکے، تشخیص کو مستند بنانے کے لیے سینٹرل آئٹمز بینک اور روبرکس تیار کرنا، سیکورٹی کے نظام کو بہتر بنانا۔  امتحانی مراکز میں دھوکہ دہی اور امتحان میں دیگر بدعنوانیوں کو روکنے کے لیے، کام کو بہتر اور تیز تر بنانے کے لیے ای مارکنگ، تجزیہ اور مستقبل میں بہتری کے لیے بورڈز میں ریسرچ سیکشن کا قیام۔ فورم نے شفافیت اور بھروسے کو یقینی بنانے کے لیے امتحانی نظام میں مختلف اصلاحات اور ٹیکنالوجی متعارف کرانے کے لیے فیڈرل بورڈ اور کوہاٹ بورڈ کے اقدامات کو سراہا۔
سیکرٹری آئی بی سی سی پروفیسر ڈاکٹر غلام علی ملاح نے بتایا کہ یہ وفاقی وزیر کا وژن تھا کہ امتحانی انداز کو تبدیل کیا جائے جو concept اور understanding پر مبنی ہو۔  انہوں نے مزید کہا کہ یہ سفارشات پرانے روایتی نظام کو ختم کرنے میں اہم کردار ادا کریں گی جو کہ یادداشت پر مبنی ہے۔  ان اصلاحات سے طلباء کو مسائل حل کرنے میں مدد ملے گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں