212

چترال سیاحوں کے تعداد میں غیرمعمولی اضافے کی وجہ سے کالاش وادی سے چترال پشاور روڈ پہنچنے تک معمول کے ڈیڑھ گھنٹے کی بجائے اب پانچ سے سات گھنٹے بھی لگ رہے ہیں

چترال (نمائند ہ ڈیلی چترال) چترال میں نماز عیدالفطر بدھ کے روز کم وبیش 1200مقامات پر ادا کی گئی جبکہ عید کی رسومات انتہائی جوش وجذبے اور مذہبی عقیدت واحترام سے ادا کئے گئے۔ عید کے موقع پر ملک کے دیگر حصوں سے سیر وسیاحت کے لئے چترال آنے والوں کی قطاریں لگ گئی ہیں اور یہ سلسلہ دن رات جاری ہے۔ سیاحوں کے تعداد میں غیرمعمولی اضافے کی وجہ سے کالاش وادیوں خصوصاً بمبوریت میں چہل پہل بڑھ گئی ہے لیکن ہوٹلوں کی تعداد سیاحوں سے کم پڑگئے اور سڑکوں کی مخدوش صورت حال کی وجہ سے کئی کئی گھنٹوں تک ٹریفک جام سے مقامی مسافروں اور سیاحوں کو سخت تکلیف کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور کالاش وادی سے چترال پشاور روڈ پہنچنے تک معمول کے ڈیڑھ گھنٹے کی بجائے اب پانچ سے سات گھنٹے بھی لگ رہے ہیں۔ ادھر چترال شہر میں بھی سیاحوں کا بھر مار دیکھنے میں آرہا ہے جوکہ ہوٹلوں اور ریسٹورانوں کی عمومی بندش کی وجہ سے مشکلات سے دوچار ہیں اور گزشتہ رات کئی سیاح گروپوں کو فٹ پاتھوں پر رات گزارتے ہوئےپائے گئے۔ چترال کے عوام نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاہے کہ ایک طرف سیاحت کی ترقی کا ڈھنڈورا پیٹا جارہا ہے تو دوسری طرف سڑک سمیت دوسرے سہولیات کی فراہمی کی طرف کوئی توجہ نہیں دی گئی اور موجودہ صورت حال میں چترال آنے والا سیاح دوبارہ کبھی بھی مڑکر چترال کی طرف نہیں دیکھے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں