425

گلگت بلتستان: سرکاری اداروں میں غیر قانونی بھرتیوں کی تحقیقات کیلئے اسمبلی کی پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی

گلگت: ڈپٹی سپیکر گلگت بلتستان اسمبلی نذید احمد نے سرکاری اداروں میں غیر قانونی بھرتیوں کی تحقیقات کیلئے اسمبلی کی پانچ رکنی کمیٹی بنادی۔ پیر کے روز گلگت بلتستان اسمبلی میں پری بجٹ سیشن کے دوران مشیر خوراک شمس الحق لون کی جانب سے غیر قانونی بھرتیوں کے انکشافات پر ڈپٹی سپیکر نے کمیٹی بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ غیر قانونی بھرتیوں کے حوالے سے ایوان میں بات ہوئی ہے، ہم آنکھیں بند نہیں کر سکتے ہیں کمیٹی تحقیقات کرے کہ کن کن اداروں میں غیر قانونی بھرتیاں ہوئی ہیں اور کتنی بھرتیاں ہوئی ہیں۔ کمیٹی تحقیقات کرکے دو ہفتے میں رپورٹ ایوان میں پیش کرے۔ کمیٹی میں مشیر قانون سہیل عباس شاہ، وزیر پلاننگ فتح اللہ خان، وزیر تعمیرات وزیر سلیم، حاجی رحمت خالق اور غلام شہزاد آغا شامل ہونگے۔ اس سے پہلے مشیر خوراک شمس لون نے ایوان کو بتایا کہ گلگت بلتستان کے سرکاری اداروں میں بھرتیوں پر پابندی کے بائوجود چور دروازے سے غیر قانونی بھرتیوں کا سلسلہ جاری ہے، اس ایوان کو بتایا جائے کہ بغیر کسی ٹیسٹ انٹرویو اور اسامیوں کو مشتہر کیے بغیر یہ بھرتیاں کس کے حکم پر اور کون کررہا ہے، انہوں نے کہا کہ محکمہ ایجوکیشن میں ایک عرصے سے 42اسامیاں خالی ہیں، ڈپٹی کمشنر آفس استور میں گیارہ اسامیاں خالی ہیں، مگر ان خالی اسامیوں کو پر کرنے کیلئے اخبارات میں اشتہار نہیں دیا جا رہا ہے، جبکہ دوسری طرف حالیہ دنوں میں ہی ایک ادارے میں سات اسامیوں پر مستقل بنیادوں پر بھرتی عمل میں لائی گئی ہے.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں