396

چترال پولیس نے اندھے قتل کا معمہ حل کردیا، اصل قتل شوہرگرفتار، مذید تفتیش جاری

چترال(نمائندہ )  ۹ اگست کو تھانہ دروش کے حدود میں مسماۃ روئیداد بی بی دخترمحمد زار ساکنہ دام گول شیشی کوہ جوکہ مسمی عطاالرحمن ساکنہ موژدہ شیشی کوہ کی بیوی تھی کی لاش دریائے شیشی کوہ سے ملی تھی۔ اور اہل خانہ اسے خودکشی قرار دیکر کسی پر دعویداری کئے بیغیر پوسٹ مارٹم سے انکاری ہوکر لاش کو دفنادئے تھے۔ مگر افسران بالا کے حکم اور ڈی پی او چترال لوئیر سونیہ شمروز کی خصوصی ہدایت پر دروش پولیس نے دوبارہ قبر کشائی کرکے لاش کو ٹی ایچ کیو ہسپتال دروش سے پوسٹ مارٹم کرکے ورثا کے حوالہ کرکے انکوائری شروع کی تھی۔ جس کے نتیجے میں انتہائی سائنسی بنیادوں اور باریک بینی سے متوفیہ کے سسرال والوں کو شامل تفتیش کرنے پر لاعلمی کا اظہارکیا گیا جس پر شک کی بنیاد پر متوفیہ کے شوہر کو دیر سے واپس بلواکر جدید ٹیکنکیل طریقے سے انکوائری کرنے پر معلوم ہوا کہ شوہر متوفیہ عطاالرحمن وقوعہ سے چار دن پہلے بعرض مزدور ی اسلام آباد کیلئے گھر سے روانہ ہوگیا ہے اور دیر سے رات کے وقت خفیہ طور پر واپس شیشی کوہ پہنچا ہے اور رات باہر گزار کرصبح سویرے بیوی کو فون کرکے نالہ شیشی کو ہ کے نزدیک بلاکر گھنے جھاڑیوں کے اندر لے جاکر گلے میں رومال ڈالکر بیوی کو مبینہ طور پر قتل کرکے لاش نالہ میں پھینک دیا تھا۔ دوران تفتیش ملزم نے انکشاف کیا ہے کہ انکی شادی متوفیہ سے تقریبا چھ سال پہلے ہوئی تھی اور ان کے بطن سے صرف ایک مردہ بچہ پیدا ہوا تھا۔ جس کے بعد کوئی اولاد نہیں ہورہے تھے۔اور شوہر بیوی پر شک کرکے حالات کشیدہ اور گھر میں میاں بیوی کے درمیان اکثر لڑائی جھگڑا ہوتے رہتے تھے۔ جس کا شاخسانہ بیوی کی مبینہ قتل ہے۔ پولیس نے ملزم کو گرفتار کرکے مذید تفتیش جاری ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں