529

لاسپور کی معروف  سیاسی یفتالی خاندان کے چشم وچراغ سہروری نے مستوج کی تحصیل چئیرمین شپ کے لئے الیکشن میں حصہ لینے کا اعلان کرتے ہوئے  لاسپور، مستوج اور یارخون وادیوں کے عوام پر زور دیا

چترال (نمائندہ )لاسپور کی معروف سیاسی یفتالی خاندان کے چشم وچراغ سہروری خان نے مستوج کی تحصیل چئیرمین شپ کے لئے الیکشن میں حصہ لینے کا اعلان کرتے ہوئے لاسپور، مستوج اور یارخون وادیوں کے عوام پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے علاقے کو پسماندگی سے نکالنے کے لئے ان کے حق میں اپنے ووٹ استعمال کریں جوکہ ہمیشہ سیاست کے میدان میں ہر سیاسی جماعت کو ووٹ دیئے ہیں اور کامیاب کرائے ہیں لیکن انہیں مایوسی کے سوا کچھ ملا۔ منگل کے روز چترال میں علاقے کے عمائدین صوبیدار میجر قلندر شاہ، سردار خان ،زار احمد،شیر اعظم المعروف کمانڈو اور دوسروں کی معیت میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ان علاقوںمیں بھاری مینڈیٹ لے کر کامیاب ہونے والے الیکشن کے بعد بھول کر بھی ان علاقوں کی حالت زار نہیں دیکھی اور اسی بنا پر وہ احساس محرومی کا شکار عوام کےلئے میدان میں کودپڑنے کا فیصلہ کیا ہے جس میں انہیں ان علاقوں کے لوگوں کی اشیر باد حاصل ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ترقی کے اس برق رفتار دور میں بھی لاسپور،مستوج اور یارخون کےعوام آج بھی اپنے بنیادی حقوق سے محروم ہیں، زندگی کے اہم اور بنیادی سہولیات سے محروم یہ قوم آج بھی پتھر کے زمانے میں جی رہی ہے اور یہ ایک حقیقت ہے کہ ان پسماندہ علاقوں میں صرف اے کے ڈی این کے ادارے کا م کر رہے ہیں جہاں صاف پینے کا پانی، صحت کا شعبہ، تعلیم کا معیاری نظام، قدرتی آفات کے وقت لوگوں کو بروقت مدد فراہم کرنا یہ سب غیر سرکاری ادارے کے رحم و کرم پر ہیں۔ سہروری نے کہاکہ شنددورسے لے کر بروغل تک سیاحت کو فروع دینے کے کئی وعدے تو کئے گئے مگر ان علاقوں کی ترقی پر کوئی دھیاں نہیں دیا گیا، صر ف بروغل اور جشن شندور کے موقع پر آفسر شاہی کے لئے سڑکوں کے کنارے پتھروں پر سفید رنگ ڈال کر یہ تاثردینے کی ناکام کوشش کی گئی کہ سیاحت کو فروع دیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر صحت کے شعبے میں ان دو علاقوں کی حالات پر گہری نظر ڈالی جائے تو دل خون کے آنسو رو رہا ہے، وادی یارخون سے لےلاسپور تک کسی بھی سرکاری ہسپتال میں آپ کو ڈاکٹر نہیں ملے گا،کڑوروں روپے کی لاگت سے تعمیر کئے گئے عمارت اپنی زوال اور بے بسی کا رونا اور مجبوری کی الگ داستان ہے اور ایمرجنسی کے حالات میں کسی بیمار کو بروقت آر ایچ سی ہسپتال پہچانے کے لئے ایمبولینس بھی موجود نہیں ہے۔ اپنی انتخابی منشور کا اعلان کرتے ہوئے انہوں نے ہرویلیچ کونسل میں ایک ڈسپنسری قائم کرنے،علاقے کے تمام بی ایچ یو اور آر ایچ سی ہسپتالوں کو پراویئوٹ پارٹنر شب کے ذریعے مکمل ہسپتال کے طور پر چلانے،ہر ویلیچ کونسل میں علاقے کی ضرورت کو مد نظررکھ کر ہائی سکول قائم کرنے، تحصیل مستوج کے اندر بجلی کی فراہمی کو نیشنل گرِڈ کے ذریعے یقینی بنانے ،تحصیل مستوج کے اندر پینے کے پانی کی جتنی بھی اسکیموں کو مکمل کرنے ،تحصیل مستوج کے حدود کے اندر جتنے بھی مکانات،باغات،زرعی زمینات دریا کے کٹاو سے نقصاں پہنچا ہے وہاں پر انجئنیرنگ کے اصولوں کے مطابق مضبوط حفاظتی بند تعمیر کرنے اور تحصیل مستوج کے اندر زرعی زمینوں کوسیراب کرنے کے لئے پرانے نہروں کی بروقت تعمیر کرنے کا ذکرکیا۔ سہروری نے کامیابی کی صورت میں تحصیل مستوج کے اندر جہاں جہاں قابل کاشت زمین بنجر پڑی ہے ان کے لئے نہری منصوبے جاری کرنے، تحصیل مستوج کے حدود میں رابط سڑکوں کی کمی کو دور کرنے، تحصیل مستوج کے اندر دریااور ندی نالوں پر جگہ جگہ پل تعمیر کرنے،ویلیچ کونسل کے سطح پر کھیلوں کے میدان بنانے، تحصیل مستوج کے حدود میں سیاحو ں کی بہتر سہولت کے لئے ٹورسٹ فسیلیٹی سنٹر قائم کرنے، تحصیل مستوج کے بازاروں میں پینے کے پانی اور عوام کی سہولت کے لئے اڈوں پر انتظار گاہ تعمیر کرنا، شندور اور بروغل میلے کے دوران ٹیک ہولڈر کو اعتماد میں لے کر ان کی خدشات دور کرنے ،بونی شندور روڈ کی تعمیر پر گہری نظر رکھنےاوربی ایچ یو ہسپتالوںکے لئے ایمرجنسی صورت حال سے نمٹنے کے لئےایمبولینس کی فراہم کرنے کابھی اعلان کیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں