189

تحصیل کونسل موڑکھؤ تورکھو کے منتخب نمائندہ گان کابونی میں تعارفی نشست

بلدیاتی اپر چترال(محمد ذاکر زخمی سے) انتخابات کے بعد تحصیل موڑکھؤ تورکھوو کے نو منتخب تحصیل چیرمین میر جمشید الدین کے زیرِ صدارت منتخب ویلج چیرمین ،خاتون کونسلرز اور یوتھ کونسلرز کا تعارفی نشست آج تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن افس بونی میں منعقد ہوا جس میں موڑکھؤ تورکھو کے بائیس 22 یو سیز کے منتخب بلدیاتی نمائیندوں نے شرکت کی۔نشست میں منتخب نمائیندوں نے تعارف کے ساتھ ساتھ اپنے علاقوں کے مسائل بھی زیرِ بحث لائیے ۔ جن میں ،ٹرانسپورٹ کرایوں میں من چاہیے اضافے ،گوداموں میں سٹاک کی عدم دستیابی ،روڈ اور صحت کے مسائل،پینے کے پانی کا مسلہ ،تحصیل چیرمین کے دفتر کی قیام کا مسلہ،بجلی لوڈ شیڈنگ کا مسلہ،سابق بلدیاتی ناظمین کے دور کے منصوبوں کی جانچ پڑتال، نئےمنصوبوں کی جامع نگرانی اور کام کے معیار کو برقرار رکھنے کے لیے کمیٹی تشکیل دینے کا مطالبہ شامل تھے۔ تحصیل چیرمین موڑکھؤ تورکھو میر جمشید الدین نے اپنے خطاب میں کہا کہ تحصیل کونسل ایک فیملی کی مثال ہے اس میں ہر معزز ممبر کے ساتھ مساوی سلوک روا رکھا جائے گا اوہ باہمی اتفاق ،ہم اہنگی کے ساتھ علاقے کے مسائل حل کرنے کی کوشش کی جائیگی اس میں کسی کے ساتھ کوئی امتیازی سلوک نہیں کیا جائیگا تحصیل چیرمین دفتر کے قیام کے بارے آپ نے کہا کہ اکثریت کی رائے کو فوقیت دی جائیگی ۔اکثرہت جو بھی فیصلہ کرے مجھے قبول ہوگی کیونکہ میرے لیے کوئی مسلہ نہیں حکومت نے ٹرانسپورٹ کی سہولت دی ہے جہاں اکثریت مناسب سمجھے میں وہاں پہنچ سکتا ہوں ۔اس مطالبے سےاتفاق کرتے ہوئے کمیٹی بنانے پر اتفاق کیا کہ سابق بلدیاتی دور کے جملہ منصوبوں کی شفافیت کو جانچنے کےلے ان تمام منصوبوں کی جانچ پڑتال ہو جو یا تو مکمل ہوئے ہیں یا کسی وجہ سے نامکمل پڑے ہیں اس میں کسی کے ساتھ کوئی رعایت نہیں ہوگی اس کے لیے تحصیل میونسپل آفیسر سے ریکارڈ حاصل کرکے تمام وی سی چیرمین صاحبان کو حوالہ کیا جائیگاوہ ریکارڈ کی چھان بین کرینگے اور کمی خامیوں کی نشاندہی کرینگے ۔میر جمشید نے ائیندہ کے تمام ترقیاتی منصوبوں کی کڑی نگرانی کی ہدایت کرتے ہوئے کہا مستقبل میں منصوبوں کی خریدوفروخت کی اجازت نہیں دی جائیگی کنٹریکٹرز کو سب کنٹریکٹر کو کام حوالہ کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔اس وجہ سےکام غیر معیاری ہوکر منصوبوں کی افادیت ختم ہوجاتی ہیں ۔اپ مختلف محکموں کے سربراہاں سے عوامی مفاد میں رابطے کے لیے مختلف کمیٹی بنانے کا حکم دیا تاکہ مسائل کی حل میں آسانی پیدا ہو۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں