176

آزوردام،حفیظ آباد، جزیر دوری میں کئی دنوں کی مسلسل بارش کی وجہ سے زمین سرک گئی جس کے نتیجے میں تین گھر وں سمیت ایک جامع مسجد مکمل طور پر مٹی تلے دب گئے

چترال (ڈیلی چترال نیوز) بدھ کی صبح لویر چترال کے دروش ٹاؤن کے گاؤں شیشی آزوردام،حفیظ آباد، جزیر دوری میں کئی دنوں کی مسلسل بارش کی وجہ سے زمین سرک گئی جس کے نتیجے میں تین گھر وں سمیت ایک جامع مسجد مکمل طور پر مٹی تلے دب گئے جبکہ 18گھر وں کو جزوی نقصان پہنچا۔ متاثرہ مقام کے قریب ایک شگاف پڑگیا ہے جس کا رخ مزید کئی گھرانوں کی طرف بتائی جاتی ہے۔ متاثرہ گھرانوں کے مکینوں کو ان کی مال مویشیوں سمیت محفوظ مقامات پر منتقل کردئیے گئے ہیں۔ چترال کی تاریخ میں لینڈ سلائڈنگ کا یہ پہلا واقعہ بتایا جاتا ہے جس سے سینکڑوں گھرانے بیک وقت متاثر ہورہے ہیں۔ درین اثنا چترال کے طول وعرض میں کئی دیہات سیلاب کی زد میں آگئے جن میں لویر چترال کے اورغوچ، شیشی کوہ جبکہ اپر چترال کے وادی اویر میں اوسان اوردوسرے گاؤں شامل ہیں۔ بارشوں کی وجہ سے چترال کے طول وعرض میں سوفیصد ندی نالوں میں سیلاب آنے کی اطلاع موصول ہور ہے ہیں جس سے بعض علاقوں میں موٹر گاڑیوں کی آمدورفت میں مشکلات پیش آنے کے ساتھ ابپاشی کی نہر یں بھی متاثرہورہی ہیں۔ گرم چشمہ روڈ اور کالاش ویلی روڈ کی بحالی پر کام جاری ہے جبکہ چترال کھول دی گئی ہے۔ شدید موسمی حالات اور سڑکوں کی بندش کے پیش نظر پشاور بورڈ نے 18اپریل سے شروع ہونے والی میٹرک کے امتحانات کے پہلے تین دن کے پرچوں کو موخر کردیا ہے۔ ڈی سی لویر چترال محمد عمران خان نے میڈیا کو بتایاکہ ضلعی انتظامیہ تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے دن رات سڑکوں کی بحالی ا ور متاثریں کے مصائب میں کمی لانے میں کوشان ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ضلعی انتظامیہ روڈز سمیت انفراسٹرکچرز کی بحالی اور متاثرین کو ریلیف پہنچانے میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کرے گی اور ڈی سی کے دفتر میں قائم کنٹرول روم دن رات متاثرین کی رابطے کے لئے دستیاب ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں