252

خطیب شاہی مسجد چترال مولانا خلیق الزماں نے امامت کا حق ادا کر دیا

سعودی عرب(طاہر الدین شادان)گزشتہ جمعہ چترال کےمرکزی جامع مسجد میں ایک ملعون کی طرف سے مبینہ طور پر نبوت کااعلان جس قدر افسوسناک ہے اس قدر تشویشناک بھی ہے جس کی وجہ سے نہ صرف تمام مسلمانوں کےجذبات مجروح ہوئے بلکہ چترال کا مثالی امن بھی داؤ پرلگ گیاتھا واقعے کی وجہ سے جہاں تمام عالم اسلام میں اضطرابی​ کیفیت پیدا ہوئی تووہاں اندرون و بیرون ملک چترالی سب سے زیادہ افسردہ اور پریشان ہوئے کیونکہ شان رسالت اورختم نبوت ہمارے ایمان کا حصہ ہے اس پر کسی بھی طرح سے سمجھوتہ مسلمان کا کام نہیں۔اس مشکل وقت میں خطیب شاہی مسجد مولانا خلیق الزماں صاحب نےجس طرح دوراندیشی اوربصیرت کا مظاہرہ کیا اس کو ہم سب قدرکی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور مولانا صاحب کو بروقت شریعت اورآئین پاکستان کے مطابق شاندارہنگامی فیصلہ کرنے پر میں اپنی طرف اور سعودی عرب میں مقیم تمام چترالیوں کی طرف سے خراج تحسین پیش کرتا ہوں جس کی وجہ سے پوری دنیا میں مسلمانوں اورخصوصاًعلماء کی قدروعزت میں اضافہ ہوااوروادی چترال ایک ممکنہ فساد سے بچ گیا ہم مولانا صاحب سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں۔۔۔ اس موقع پرہم اورسیز چترالیزسعودی عرب چترال کےغیورعوام کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں کہ وہ کسی سازش کے حصہ بنے بغیر مجرم کے خلاف پرزور اور پرامن احتجاج ریکارڈ کرواکے سچے عاشق رسول ہونے کا ثبوت دیا اور اپنے احتجاج میں صرف مجرم کو فوکس کیا تھوڑا بہت پتھراؤ گھیراؤ تو ہراحتجاج کا حصہ ہوتا ہے لیکن یہاں معاملہ جس قدر حساس نوعیت تھا اس حساب سے اہلیان چترال نے بالکل پر امن احتجاج کرکےعلاقے کے امن و امان کو رقراررکھا حرمت رسول پر ہزارجانیں بھی قربان ہم حکومت سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ مجرم آگر ذہنی طور پر تندرست ہے تو اس کو جلد از جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائے اوراس واقعے کے پس پردہ محرکات پرغورکرکے کسی ممکنہ سازش کو بے نقاب کیا جائے تاکہ آئندہ کسی ملعون کو شان رسالت کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے کی بھی ہمت نہ ہو

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں