216

آل پارٹیز چترال کاوزیر اعلیٰ سے چترال میں حالات کو ابتری سے بچانے کے لئے احتجاج کرنے والوں کے ساتھ نرمی کا برتاؤکرنے کامطالبہ۔

چترال (نمائندہ ) چترال میں گزشتہ جمعہ کو شاہی مسجد میں رونما ہونے والے واقعہ کے سلسلے میں جلسہ جلوس میں شرکت کرنےوالوں کی گرفتار ی سے حالات کا جائزہ لینے کے لئے ایک آل پارٹیز کانفرنس منعقد ہوئی جس کی صدارت امیر جماعت اسلامی مولانا جمشید احمد نے کی جبکہ مختلف سیاسی پارٹیوں کے رہنماؤں امیر جمعیت علماء اسلام قاری عبدالرحمن قریشی (جے یو آئی)، حاجی عید الحسین (اے این پی)، محمد کوثر ایڈوکیٹ (مسلم لیگ ن)،صدیق احمد (اے پی ایم ایل) ، عبدالمجید (پی ٹی آئی)، محمد حکیم ایڈوکیٹ ( پی پی پی) نائب تحصیل ناظم خان حیات اللہ خانImage may contain: 6 people, shoesاور دوسروں نے شرکت کی۔ اس موقع پر ایک متفقہ قرار داد میں کہا گیا کہ شاہی مسجد واقعے پر چترال کے غیور مسلمانوں کا رد عمل فطری امر تھا اور اس کے باوجود حالات کا مجموعی طور پر پرامن رہنے کا کریڈٹ بھی اہالیان چترال کو جاتاہے جوکہ اپنے علاقے میں امن کے لئے درد رکھتے ہیں۔ قرارداد میں مزید کہاگیا کہ ان حالات میں حکومت کو ضرورت سے ذیادہ ردعمل دیکھانے کی ضرورت نہ تھی کیونکہ احتجاج کرنے والوں کی بڑے پیمانے پر گرفتاری سے علاقے میں امن کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے ۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سے مطالبہ کیا گیا کہ حالات کو ابتری کی طرف جانے سے بچانے کے لئے احتجاج کرنے والوں کے ساتھ نرمی کا برتاؤ کیا جائے ۔ اس موقع پر چترال کے عوام سے بھی پرامن رہنے کی اپیل کی گئی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں