قدرتی آفات سے نمٹنے کے صوبائی ادارے پراونشل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی خیبرپختونخوا نے پری مون سون بارشوں کے باعث صوبائی دارالحکومت پشاور سمیت صوبہ کے 10 اضلاع کو انتہائی خطرناک قرار دے دیا ہے اور سیلاب کی ممکنہ تباہ کاریوں سے بچنے کےلئے منصوبہ بندی کرلی ہے۔ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے محمد خالد نے مون سون بارشوں اور اس حوالے سے پی ڈی ایم اے کی پیشگی تیاریوں سے متعلق صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پی ڈی ایم اے نے صوبے کے مختلف اضلاع کی ضلعی انتظامیہ کو 47 کروڑ 36 لاکھ سے زائد کے فنڈز منتقل کئے ہیں۔ہیڈ ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے محمد خالد نے میڈیا کو بتایا کہ پشاور، چارسدہ، نوشہرہ، ڈیرہ اسماعیل خان، چترال، سوات، شانگلہ، دیر اپر اور لوئر، کوہستان اپر اور لوئر میں سیلاب کے خطرات موجود ہیں اس لئے وہاں پر بنیادی ضروریات کی تمام چیزیں پہلے پہنچا دی گئی ہیں۔اس موقع پر ڈائریکٹر ریلیف عبدالباسط کا کہنا تھا کہ محکمہ موسمیات سے دن میں دو دفعہ رپورٹس ملتی ہیں، دیگر اداروں کے ساتھ مل کرکام کررہے ہیں جبکہ سالانہ متاثرین کی تعداد میں 2.7 فیصد اضافہ ہورہا ہےاس سال توقع سے کم بارشیں ہونے کا امکان ہے۔ڈائریکٹر ریلیف کا کہنا تھا کہ ایک ہزار ملین روپے ہر سال دیئے جاتے ہیں اشیائے ضروریہ بھی وافر مقدارمیں موجود ہیں۔
259