375

چترال سے تور کہو جاتے ہو ئے سیرا جیپ حادثے کاشکاردو افراد جان بحق اور دو زخمی

چترال ( محکم الدین ) چترال سے تور کہو جاتے ہو ئے ایک سیرا جیپ نمبر CL 9324شوچ تورکہو کے مقام پر حادثے کا شکار ہو گیا ۔ جس کے نتیجے میں دو افراد جان بحق اور دو زخمی ہو گئے ۔ چترال پولیس کے مطابق مذکورہ سیرا جیپ میں چار افراد مولانا حفیظ الرحمن ساکن چمرکن ، مولانا غلام یوسف ایون ، قاری ذاکر اللہ بکر آباد اور صہیب ولد محمد یوسف ساکن تریچ تورکہو میں تبلیغی اجتماع میں شرکت کیلئے جارہے تھے ۔ کہ کاغلشٹ کے آخری مقام شوچ میں اُن کی جیپ بے قابو ہو کر سینکڑوں فٹ نیچے دریائے تور کہو میں جاگری ۔ جس کے نتیجے میں قاری ذاکراللہ بکر آباد ااور صہیب ولد محمد یوسف جان بحق جبکہ مولانا یوسف اور مولانا حفیظ الرحمن شدید زخمی ہو گئے ۔ ٹی ایچ کیو ہسپتال بونی کے ایمبولنس میں فیول نہ ہونے کے باعث زخمیوں کو ہسپتال پہنچانے میں تاخیر اور دقت کا سامنا کرنا پڑا ۔ جبکہ ایک زخمی کی موت تاخیر کی وجہ سے واقع ہوئی ۔ جائے حادثہ سے زخمیوں کی مدد کرنے والے نذیر احمد اور دیگر نے ٹیلیفون پرہمارے نمائندے کو بتایا ۔ کہ حادثے کی اطلاع دے کر ٹی ایچ کیو ہسپتال سے جب ایمبولینس طلب کیا گیا ۔ تو متعلقہ اہلکار نے ایمبولینس میں فیول نہ ہونے کی بات کی ۔ جس پر ہمارے نمائندے نے جب اس حوالے سے ڈی ایچ او چترال کو حادثے کے بارے میں اور ایمبولینس میں فیول نہ ہونے کی وجہ پوچھی ۔ تو اُنہوں نے اس کی تصدیق کر دی اور کہا ۔ کہ ضلعی گورنمنٹ نے نان سیلیری بجٹ نہیں دی ہے ۔ جس کی وجہ سے ایمبولینس ڈیزل نہ ہونے کے سبب کھڑی ہیں ۔ اور روزانہ اپنی جیپ سے فیول ایمبولینس میں ڈالنا مشکل ہے ۔ تاہم انہوں نے ہمارے نمائندے کی درخواست پر ایمبولینس موقع پر بھیج دیا ۔ چترال کے عوامی حلقوں نے اس حادثے پر جتنے افسوس اور صدمے کا اظہار کیا ہے ۔ اُس سے زیادہ اس بات پر غم کا اظہار کیا ہے ۔ کہ ہمارے ادارے اب زخمیوں کو بھی جائے حادثہ سے اُٹھانے کے قابل نہیں رہے ۔ اور اب ان کی کارکردگی پر نوحہ کرنا باقی ہے ۔ عوامی حلقوں نے یہ بھی سوال کیا ہے ۔ کہ صوبائی حکومت جو صحت کے حوالے سے بلند بانگ دعوے کرتے نہیں تھکتی ۔ اپنی کارکردگی کا از سر نو جائزہ لینا چاہیے ۔ اور اس واقعے میں غفلت کے مرتکب افراد کے خلاف انکوائیری کی جانی چاہیے ۔ کہ کیسے ضلع کے ذمہ دار ادارے عوام کی جانوں سے کھیل رہے ہیں ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں