5جولائی کو چترال کو ملک کے دیگر حصوں سے ملانے والا لواری ٹنل کے سامنے دیوار کھڑا کرکے ہر قسم کی آمدورفت کو بند کرنے کا اعلان

چترال ( ڈیلی چترال نیوز) گلگت بلتستان کی طرز پر چترال میں بھی گندم پر خصوصی سبسڈی کے لئے شروع کردہ عوامی تحریک نے حکومت کی طرف سے مطالبہ نہ ماننے کی صورت میں 5جولائی کو چترال کو ملک کے دیگر حصوں سے ملانے والا لواری ٹنل کے سامنے دیوار کھڑا کرکے ہر قسم کی آمدورفت کو بند کرنے کا اعلان کردیا۔ اتوار کے روز دروش کے مقام پر جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے تحریک کے کنوینراور سابق ضلع ناظم مغفرت شاہ، اے این پی کے صوبائی نائب صدر خدیجہ بی بی، عوامی جرگہ دروش کے سربراہ ارشاد مکرر، جے یو آئی کے رہنما قاری فضل حق اور صلاح الدین طوفان، پی پی پی کے قاری نظام الدین اور دوسروں نے کہاکہ حکومت کا چترال کے غریب عوام کے جائز مطالبہ پر کان نہ دھرنا ناقابل برداشت ہے اور ان کے پاس حکومت کی توجہ حاصل کرنے کے لئے شدید احتجاج پر اترآنے کے سوا اور کوئی چارہ کار نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ عوامی تحریک چترال کی کال پر چترال، بونی اور دروش کے مقامات پر گزشتہ ایک ماہ سے غربت زدہ عوام احتجاجی دھرنے پر بیٹھے ہوئے ہیں جنہیں ارندوسے لے کر بروغل تک عوام کی مکمل سپورٹ حاصل ہے۔ انہوں نے کہاکہ چترال کے عوام اپنی جائز حق کو حاصل کرنے کے لئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے اورشندور فیسٹول کو منعقد ہونے نہیں دیں گے جب تک وزیر اعظم گلگت بلتستان کی طرح چترال میں بھی 2000روپے میں 100کلوگرام گندم کی فراہمی کا اعلان نہ کرے۔ اس سے قبل جشن شندور کو روکنے کے لئے شندور پولو گراونڈ کی طرف جانے والی سڑک کو بونی، مستوج اور لاسپور کے مقامات پر 6جولائی سے بلاک کرنے کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔