268

نیا منظرنامہ…..ڈاکٹرعنا یت اللہ فیضی

مشرق وسطیٰ سے لیکر جنو بی ایشیا تک 31مما لک کے خطے کا نیا منظر نا مہ سا منے آرہا ہے اور حا لات بہت تیزی کے ساتھ بد ل رہے ہیں اسلا م اباد میں عالمی حالات اور خطے کی صورت حال پر ہونے والے سیمینارنے بہت سارے راز فاش کر دیئے اور کئی غلط فہمیوں کا ازالہ کیا اگر حا لا ت جوں کے توں رہے تو اگلے 5سالوں میں عرب اسرائیل تنا زعہ حل ہو جا ئے گا، ایران عرب فاصلے مٹ جا ئینگے چین اور بھارت کے سر حدی تنا زعات ختم ہو نگے اور پا کستان کے ساتھ بھارت کی دشمنی بھی دوستی میں بدل جا ئیگی افغان عوام اگر چا ہیں تو افغا نستان میں بھی امن آجا ئے گا 5سال پہلے خطے کے حا لا ت کشیدگی اور انتشار کی طرف جا رہے تھے آج حا لات کا رُخ دوستی، آشتی، ہم آہنگی اور امن کی طرف ہے یہ تبدیلی اچا نک نہیں آئی اس کے پیچھے بر سوں کی تحقیق کا ہاتھ ہے بر سوں کی تحقیق کے بعد دُنیا اس نتیجے پر پہنچ گئی ہے کہ عالمی سطح پر انسان جس قسم کے مسا ئل کا شکار ہے ان کا حل صرف امن کا قیام ہے قو موں کے درمیان جو کشید گی پا ئی جا تی ہے اس کا خا تمہ بندوق کی نا لی سے نہیں قلم کی سیا ہی سے ہی ممکن ہے 2سال پہلے کوئی اس بات کا تصور نہیں کر سکتا تھا کہ متحدہ عرب امارات، بحرین اور دیگر مما لک اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات استوار کر نے پر رضا مند ہو جائینگے کویت سے لیکر قطر اور سعو دی عرب تک سارے عرب مما لک کے اندر اسرائیل کے لئے نر م گو شہ پیدا ہو جا ئے گا سعودی عرب اور قطر کے درمیان معمو ل کے تعلقات بحال ہونگے سعودی عرب اور یمن کے درمیان حالات معمول پر آجائینگے عرب مما لک اور ایران کے درمیاں تلخیاں ختم ہو جائینگی چین اپنی بر تری کے باوجود بھارت کو رعا یتیں دے دیگا یا بھارت اور پا کستان کے درمیاں دوریوں کو ختم کرنے پر بات کی جائیگی یہ سب کچھ عالمی حا لات اور خطے کی نئی صورت حال کے تنا ظر میں ممکن ہوا ہے اور اس کا کریڈٹ امریکہ کے سابق صدر ڈو نلڈ ٹر مپ کے ساتھ ساتھ مو جو دہ صدر جوزف بائیڈن کو دیا جا نا چا ہئیے ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے دا ما د جیرار ڈ کیشنر کے ذریعے مشرق وسطیٰ کے لئے بیک چینل ڈپلو میسی کا ایک ذور چلا یا سعو دی ولی عہد محمد بن سلمان کے ساتھ اپنی دوستی کی بنا ء پر کیشنر نے اسرائیل،مصر، اردن اور سعودی عرب کے کئی دورے کئے ان دوروں میں مشرق وسطیٰ امن منصو بے کے نما یاں پہلووں پر گفتگو ہوئی اور خا مو شی کے ساتھ بات آگے بڑھتی رہی اس کی تفصیلات میڈیا میں نہیں آئیں اس وجہ سے منصو بہ کا میا بی کی طرف بڑھتا رہا ڈو نلڈ ٹرمپ کی حکومت کے آخری سال عرب مما لک کے اندر اسرائیل کے لئے نر م گوشہ پیدا ہوا سب سے پہلے متحدہ عرب اما رات نے اسرائیل کو تسلیم کیا اس کے بعد بحرین اور دیگر مما لک نے بھی اسرائیل کے ساتھ تعلقات استوار کئے سعودی عرب نے اسرائیلی شہریوں کے لئے ویزہ پا لیسی جا ری کر دی اس اثنا ء میں سعودی عرب اور قطر کے درمیان تعلقات معمول پر آگئے ایران اور یمن کے خلاف عرب مما لک کی پا لیسیوں میں نر می آگئی کشید گی والی صورت حا ل میں کمی آئی چین نے بھارت کے جن علا قوں پر قبضہ کیا تھا وہ علا قے خیر سگا لی جذبے کے تحت واپس کر دئیے اور بھارت کے ساتھ در آمدی تجا رت کا حجم بڑھا دیا اس دوران امریکہ میں انتخا بات ہوئے، ری پبلکن پارٹی کی جگہ ڈیمو کریٹک پا رٹی اقتدار میں آگئی نئیے صدر جو زف بائیڈن نے سابقہ حکومت کی پا لیسی کو بر قرار رکھا امریکی سفارت کاروں نے اپنی سر گرمیاں انہی خطوط پر جاری رکھیں چنا نچہ خطے میں امن کا عمل متاثر نہیں ہوا اسلام اباد اور نئی دہلی کے درمیان بھی برف پگھلنے کا آغا ز ہوا ہے دونوں ملکوں کے ڈائریکٹر جنرلز ملٹری اپریشن (DGMOs) کی سطح پر مذاکرات میں سر حدات کے دونوں طرف فائر بندی پر اتفاق ہوا ہے اسلا م اباد کے سیمینا ر میں وزیر اعظم عمران خان نے بھارت کو شاخ زیتون (Olive branch) پیش کرتے ہوئے کہا ہم امن کے لئے تیار ہیں بھارت پر منحصر ہے وہ امن چاہتا ہے یا نہیں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بھی اس بات پر زور دیا کہ ما ضی کو بھول کر مستقبل پر نظر رکھتے ہوئے امن کو مو قع دیا جائے قومی سلا متی کے مشیر معید یو سف نے بھارت اور افغا نستان کے حوالے سے پا کستان کا مو قف دہراتے ہوئے کہا کہ بھارت مسئلہ کشمیر حل کرے تو امن کی راہ میں کوئی رکا وٹ نہیں ہو گی افغا ن عوام ملکر امن کا فیصلہ کریں تو بیرونی فو جیں نکل جا ئینگی ور امن قائم ہو گا خطے کا نیا منظر نا مہ حو صلہ افزا ہے اگلے 5سالوں میں امن کی نوید سنا ئی دیتی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں