Skip to content
چترال ( محکم الدین ایونی )چترال میں منگل کی رات اور بدھ کے روز ضلع بھر میں بارش اور برفباری کا سلسلہ جاری رہا ۔ لواری ٹاپ پر 3فٹ سے زیادہ برف پڑنے کی وجہ چترال پشاور روڈ مسلسل بند ہے ۔ چترال سے پشاور جانے والے اور پشاور سے چترال آنے والے مسافر وں کو اکیس گھنٹے انتظار کے بعد ٹنل سے گزرنے کی اجازت دی گئی ۔ سینکڑوں افراد جن میں مردو خواتین اور بچے شامل تھے ٹنل کے کھلنے کے لئے میر کھنی پوسٹ اور دیر میں انتظار کیا ۔ چترال کے مقامات کالاش ویلی بمبوریت م کے شیخاندہ میں 7 انچ ، موڑکہو میں6انچ ، مستوج 9نچ شندور 2فٹ ، مڈکلشٹ 8انچ یارخون بروغل 18 انچ ،کھوت 11 انچ ، گرم چشمہ کے بالائی مقامات پر 2فٹ سے زیادہ برف پڑی ہے ۔ چترال شہر اور اطراف میں بارش اور برف باری کی وجہ سے سردی کی شدت میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے ۔ بارش اور برفباری سے چترال کے زیادہ خشک علاقوں کے لوگوں نے خوشی کا اظہار کیا ہے ۔ اور فضا بھی صاف اور خوشگوار ہے ۔ تاہم برفباری کے نتیجے میں لواری ٹاپ کی بندش سے آمدورفت کی راہ میں مشکلات کا سامنا اور خوراک کی قلت کا خدشہ ہے ۔ لواری ٹنل کے راستے ٹرکوں کو گزرنے کی اجازت نہیں دی جارہی ، اس لئے چترال بازار میں اشیاء خوردونوش ، سبزیات ، گوشت اور مُرغیوں کی قیمت میں راتوں رات اضافہ کیا گیا ہے ۔ اور دکاندار انتظامیہ سے روڈ کی بندش سے فائدہ اُٹھاکر من مانی نرخنامہ مقرر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ لواری ٹنل کی بندش سے پہلے ٹماٹر 40 روپے فروخت کیا جاتا تھا ۔ اب 70روپے کلو فروخت کیا جاتا ہے ۔ اسی طرح دیگر سبزیات میں بھی فی کلو تیس سے چالیس روپے اضافی قیمت وصول کیا جاتا ہے ۔ دوسری طرف ضلعی انتظامیہ لواری ٹاپ کی بندش کے بعد سراسیمگی کی کیفیت میں ہے ۔ خصوصا نئے ڈپٹی کمشنر پر چترال کے موجودہ حالات سے کافی بوجھ پڑ گیا ہے ۔ عوام لواری ٹنل کو ہفتے میں دو دن کھولنے کے سلسلے میں اُن کی طرف دیکھ رہے ہیں ۔ لیکن اس حوالے سے اُن کو کوئی سمجھائی نہیں دیتا ۔ کہ کیا کیا جا سکتا ہے ۔ سردی نے سوختنی لکڑی کی قیمت کو بھی آسمان تک پہنچا دیا ہے ۔ جو مارکیٹ میں کُھلے عام دستیاب نہیں ۔ اور جہاں دستیاب ہے ۔ وہ لوگوں کی قیمت خرید سے باہر ہے ۔ جبکہ زیادہ تر لوگ قیمت کی بحث میں پڑے بغیر جلانے کی لکڑی خرید رہے ہیں ۔
اگر آپ کو کسی مخصوص خبر کی تلاش ہے تو یہاں نیچے دئے گئے باکس کی مدد سے تلاش کریں