442

بعض ناعاقبت اندیش دوست حسب عادت ظالموں کو سہارا دینے کی کوشش میں میرصادق اور میر جعفر کا کردار ادا کررہے ہیں/ضلع ناظم مغفرت شاہ

چترال(ڈیلی چترال نیوز)ڈسٹرکٹ ناظم حاجی مغفرت شاہ ،ڈسٹرکٹ نائب ناظم مولاناعبدالشکور،امیرجماعت اسلامی ضلع چترال مولاناجمشید احمد،امیرعالمی مجلس تحفظ نبوت ضلع چترال وسیکرٹری اطلاعات جے یوائی ضلع چترال مولاناحسین احمد،مولانااسرارالدین الہلال اورمذہبی جماعتوں کے دیگرقائدین نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے ذریعے اسیران ناموس رسالت کی رہائی کے حوالے سے تعاون کرنے پر چیف منسٹرخیبرپختونخواپرویزخٹک ،سینٹرعنایت اللہ خان ،سابق ایم این اے مولاناعبدالاکبرچترالی ،اوربالخصوص آئی جی پی کے پی کے کے نہایت ممنون ومشکورہیں کہ ان کی انتھک کاوشوں اوردلچسپیوں کی وجہ سے معصوم لوگوں کی رہائی ممکن ہوسکی انہوں نے کہاکہ ہم مولاناعطاء الرحمن کے نہایت ممنون ہیں کہ انتہائی کشیدہ حالات میں چترال کادورہ کرکے اسیران کی رہائی میں بھرپورکرداراداکیا۔چونکہ مقامی پولیس اور خاص طورپر ڈی۔پی ۔او چترال نے مقدمہ ہذا کے سلسلے میں ایک فریق کا کردار ادا کرکے نہ صرف عاشقان رسولؐ کے خلاف سنگین نوعیت کے دفعات لگائے بلکہ 21اپریل سے28اپریل تک گرفتار شدگان کو انتہائی تشدد کا نشانہ بنایا اور قانون کے مسلمہ اصول جس کی روسے کسی بھی گرفتار شدہد فرد کو چوبیس گھنٹوں کے اندر عدالت کے سامنے پیش کرنا لازمی ہوتا ہے کو یکسر نظر انداز کیا۔لہذا اس پریس کانفرنس کے ذریعے ہم صوبائی حکومت اور چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ سے اپیل کی جاتی ہے کہ غیر قانونی گرفتاریوں،وحشیانہ سلوک اور اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے لوگوں پر بے جاطورپرسنگین دفعات لگاکر اُنہیں قیدوبند رکھنے کے جرم پر چترال پولیس کے خلاف پشاور ہائی کورٹ کے معزز جج صاحبان کے ذریعے جوڈیشل انکوائری کراکے قرار واقعی سزا دی جائے۔اُنہوں نے مزید کہا کہ وہ ملعون شخص جس کی شیطانی حرکت سے اس قدر مسائل اُٹھ کھڑے ہوئے اور لوگوں کو اذیتیں سہنی پڑیں ۔جوکہ اس ساری کہانی کا مرکزی کردار ہے۔اس کے عدالتی ٹرائل کے حوالے سے بھی لوگ عدم اطمینان کا شکار ہے لہذا صوبائی حکومت سے پُرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ جلد از جلد ٹرائل کے ذریعے توہین رسالت کے ملزم کو منطقی انجام تک پہنچانے میں کردار ادا کریں۔اُنہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے بعض ناعاقبت اندیش دوست حسب عادت ظالموں کو سہارا دینے کی کوشش میں میرصادق اور میر جعفر کا کردار ادا کررہے ہیں۔واضح رہے کہ ایسے کردار قوموں کی زندگی میں نہایت ہی بُرے اثرات پیدا کرنے کے باعث ہوتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں