249

کالاش ویلی رمبور سے تعلق رکھنے والے پانچ جوانسال لڑکے اور لڑکیوں نے اسلام قبول کر لیا

چترال ( نمائندہ  ) کالاش ویلی رمبور سے تعلق رکھنے والے پانچ جوانسال لڑکے اور لڑکیوں نے اسلام قبول کر لیا ہے ۔ کالاش کمیونٹی کے اندر اجتماعی اسلام قبول کرنے کا یہ سب سے بڑا واقعہ ہے ۔ مسلمان ہونے والے لڑکوں میں شیرتاج ولد کمانڈر سابق ممبر یونین کونسل رمبور، ظاہراللہ ولد ظاہر شاہ اور لڑکیوں میں ساجدہ، شاہزینہ سمیت تین افراد شامل ہیں ۔اور یہ تینوں ایک ہی خاندان سے تعلق رکھتی ہیں ۔ جنہوں نے میٹرک تک تعلیم حاصل کی ہے ، ذرائع کے مطابق تین نو مسلم لڑکے لڑکی نے شادی بھی کر لی ہے ۔ مسلمان ہونے والے لڑکے لڑکیوں کا تعلق رمبور کی کالاش برادری کے سیاسی اور صاحب ثروت خاندانوں سے ہے ۔ جو کہ کالاش برادری میں کافی معروف نام رکھتی ہیں ۔ چترال کی کالاش قبیلے کے جوانسال افراد میں تبدیلی مذہب کے حوالے سے بہت اضافہ ہوا ہے ۔ اور گذشتہ چند برسوں کے اندر کئی جو انسال مرد وخواتین نے اسلام قبول کیا ہے ۔ بریر ویلی میں کالاش قبیلے کے لوگ جو دیگر دو وادیوں کی نسبت کٹر مذہبی مانے جاتے ہیں ۔ کے بچے بچیوں میں قبول اسلام کا رجحان کہیں زیادہ ہواہے ۔ اور گذشتہ سال کے دوران کئی لڑکیاں مسلمان ہوئیں ۔ اسی طرح وادی بمبوریت میں کئی کالاش بزرگ مذہب چھوڑ کر مشرف با اسلام ہوئے ۔نوجوان لڑکیوں میں قبول اسلام کے وجوہات میں کئی امور کا دخل ہے ۔ جس میں پسند کی شادی ، بہتر مستقبل کا خواب ، تحفظ ، مسلمان کمیونٹی کا اثر اور سکولوں میں مسلم و اقلیتی بے بچیوں کی مخلوط تعلیمی نظام شامل ہیں ۔ جن کی وجہ سے یہ مسلم معاشرے سے اثر لے لیتی ہیں ۔ اور اسلام قبول کرتی ہیں ۔ اسی طرح لڑکوں کے قبول اسلام کی وجہ بھی مسلم معاشرے کا اثر اور قریبی تعلق ہے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں