325

ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال ، ضلع کچہری اور بازار کے کور ایریا کو بجلی کی فراہمی سے ضلع بھر کے عوام نے سکھ کا سانس لیا ہے۔ناظمین کی پریس کانفرنس

چترال ٹاؤن سے تعلق رکھنے والے ویلج اور نیبرہڈ کونسلوں کے ناظمین میر صمد خان، منظور احمد ایڈوکیٹ، مولانا ضمیر الدین اور سول سوسائٹی کے نمائندوں قاضی سجاد احمد ایڈوکیٹ، عالم زیب ایڈوکیٹ، بشیر احمد خان، شبیر احمد خان ، رضا علی ایڈوکیٹ اور دوسروں نے گولین گول کے مقام پر چترال ٹاؤن کے لئے 2میگاواٹ ہائیڈرو پاؤر اسٹیشن کی تعمیر پر ایس آر ایس پی کے چیف ایگزیکٹیو شہزادہ مسعود الملک اور اس کی ترسیل کا مسئلہ حل کرنے میں غیر معمولی دلچسپی کا مظاہرہ کرنے پرکمانڈنٹ چترال سکاوٹس معین الدین، اے ۔ سی چترال عبدالاکر م ، ایس ڈی پی او فاروق جان اور ایس آر ایس پی کے ڈسٹرکٹ پروگرام منیجر طارق احمد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال ، ضلع کچہری اور بازار کے کور ایریا کو بجلی کی فراہمی سے ضلع بھر کے عوام نے سکھ کا سانس لیا ہے ۔ جمعرات کے روز چترال پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ضلعے کی اس مرکزی علاقے میں بجلی کی بحران سے ضلع بھر کے عوام کو شدید مشکلات کاسامنا تھا جہاں ہسپتال جیسا حساس ادارہ، ضلعی کچہری کے علاوہ اکثر ہوٹل بھی واقع تھے۔ بجلی نہ ہونے کی وجہ سے الیکٹرانک سے منسلک کاروبار کرنے والے اپنے کاروبار بند کرنے کے قریب تھے۔چترال ٹاون گذشتہ کئی سالوں سے تاریکی میں ڈوبا ہوا تھا۔عوام 18گھنٹے اور 20گھنٹے روزانہ کی لوڈشیڈنگ سے تنگ آگئے تھے ان حالات میں چترال ٹاون کو بلاتعطل بجلی فراہم کرنے کے لئے جن حکام نے اپنا مثبت کردار ادا کیا اُن کا شکریہ ادا کرنا معاشرے کے بااثر لوگوں کا فرض ہے۔ انہوں نے بجلی گھر کی تعمیر پر ایس آر ایس پی اور اس کی پیدوار کو ضلعے کے مرکزی علاقے تک پہنچانے میں متعدد سماجی اور دوسرے مشکلات کو دور کرنے میں غیر معمولی دلچسپی کا مظاہرہ کرنے پر اے۔سی چترال اورایس ڈی پی او کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز کی اس مرکزی علاقے میں بجلی کی فراہمی سے ضلع بھر کے عوام نے سکھ کا سانس لے لیا ہے جن کا کسی نہ کسی طرح اس علاقے سے واسطہ پڑتا ہے ۔ انہوں نے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے ان تمام عناصر کے خلاف سخت تادیبی کاروائی کا مطالبہ کیا ہے جو قانون کو اپنے ہاتھ میں لے کر بجلی لینے میں ملوث ہیں اور بجلی چوروں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا۔عوامی نمائندوں نے اُمید ظاہر کی کہ پیسکو حکام بجلی کی فراہمی میں دوبارہ دخل اندازی نہیں کرینگے۔اُنہوں نے کہا کہ آیس آر ایس پی کے چیف ایگزیکٹو اور دیگر زمہ دار حلقوں نے کئی بار مذکورہ علاقے کا ذکر کرتے ہوئے کہا تھا کہ دومیگاواٹ بجلی گھر ہسپتال،دفترات،بازار اور آس پاس کے علاقوں کے لئے بنایا گیا ہے مگر اس پر کوئی عملددرآمد نہیں ہواتھا۔اب اس پر عملدرآمد شروع کیا گیا ہے ۔جس کے لئے ہم ان علاقوں کے عوام کے طرف سے اُن کے شکرگذار ہیں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں