192

خیبر پختونخوا کا بلدیاتی نظام غلطیوں سے بھرپور، لگتا ہے جلد بازی میں قانون کہیں سے کاپی پیسٹ کیا گیا ہو/چیف جسٹس

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کا بلدیاتی نظام غلطیوں سے بھرپور ہے لگتا ہے کہ جلد بازی میں قانون کہیں سے کاپی پیسٹ کیا گیا ہو کسی نے تفصیل سے بلدیاتی قانون کا جائزہ نہیں لیا لگتا ہے کوشش تھی کہ جلد سے جلد بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں۔
سپریم کورٹ میں پارٹی سے نکالے گئے خیبر پختونخوا کے بلدیاتی نمائندوں کی درخواست کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے کی۔ دوران سماعت وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پارٹی ہدایات کے باوجود منتخب نمائندوں نے مخالفین کو ووٹ دیاجس پر جے یو آئی لکی مروت کے 5 کونسلرز کو پارٹی سے نکالا گیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ریکارڈ پر ایسی کوئی ہدایات موجود نہیں ہیں، جب پارٹی نے ہدایات ہی نہیں دیں تو خلاف ورزی کیسی؟ جس پر وکیل نے کہا کہ تحریک انصاف نے ضلع ناظم ایبٹ آباد کو پارٹی سے نکالا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ خیبرپختونخوا کا بلدیاتی نظام غلطیوں سے بھرا ہے لگتا ہے جلد بازی میں قانون کہیں سے کاپی پیسٹ کیا گیا کسی نے بلدیاتی قانون کا تفصیل سے جائزہ ہی نہیں لیا لگتا ہے جلدازجلد الیکشن کرانے کی کوشش کی گئی، واضح نہیں لکی مروت میں جے یوآئی کا امیدوار کون تھا ؟۔ اس موقع پر جسٹس فیصل عرب نے ریمارکس دیے کہ پارٹی کا امیدوار ہی نہ ہو تو ووٹ دینے والاآزادہوتاہے۔ سپریم کورٹ نے درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے جو بعد میں سنایا جائے گا۔ واضح رہے کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان خیبر پختونخوا کے بلدیاتی نظام کو بہترین قرار دیتے اور اپنے ہر جلسے میں خیبر پختونخوا کے پولیس اور بلدیاتی نظام کا ضرور تذکرہ کرتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں