255

وزیر اعظم کی خصوصی ہدایت پر شہزادہ افتخار الدین نے چترال گرم چشمہ درہاروڈ ، چترال دروش گیس پراجیکٹ، چکدرہ چترال روڈ ،ایون کالاش ویلیز روڈ اور گرم چشمہ نادرا آفس کا افتتاح کیا

چترال (محکم الدین ) وزیر اعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی خراب موسم اور مصروفیات کے باعث چترال کا دورہ نہ کرسکے ۔ وزیر اعظم کے دورے کے تمام تر انتظامات مکمل کئے گئے تھے ۔ اور 12مئی ہفتے کے دن وزیر اعظم کو چترال پہنچنا تھا ۔ جہاں عمائدین علاقہ پارٹی کارکنان سے خطاب کے علاوہ کئی میگا پراجیکٹس کے افتتاح کرنے تھے ۔ تاہم خراب موسم اور مصروفیات کے باعث دورہ منسوخ کر دیا گیا ۔وزیر اعظم کی خصوصی ہدایت پر ایم این اے چترال شہزادہ افتخار الدین نے چترال گرم چشمہ درہاروڈ ، چترال دروش گیس پراجیکٹ، چکدرہ چترال روڈ ایون کالاش ویلیز روڈ اور گرم چشمہ نادرا آفس کا افتتاح کیا ۔ اس موقع پر کمشنر ملاکنڈ ڈویژن سید ظہیر الاسلام شاہ ، ڈی آئی جی ملاکنڈ اختر حیات گنڈاپور ، ڈائریکٹر این ایچ اے عمران یوسفزئی ، گیس منصوبے کے محمود ضیا ء ڈائریکٹر نادارا فضل الرحمن ، ضلع ناظم چترال حاجی مغفرت شاہ ،ڈپٹی کمشنر چترال ارشاد سدھر ، ڈی پی او کیپٹن ( ر) منصور امان ،مختلف پارٹیوں کے قائدین اور آفیسران موجود تھے ۔ ایم این اے چترال نے پراجیکٹس کے افتتاح کے بعد خطاب کرتے ہوئے کہا ۔ کہ وزیر اعظم انتہائی دلچسپی سے چترال کے ان میگا پراجیکٹس کے افتتاح کیلئے تشریف لارہے تھے ۔ اور تمام انتظامات مکمل کر لئے گئے تھے ۔ لیکن موسم کی خرابی کے باعث طیارہ چترال نہ آسکا ۔ تاہم انہوں نے اپنی طرف سے مجھے ان میگا پراجیکٹس کے افتتاح کی ہدایت کی ہے ۔ ایم این اے نے کہا ۔ کہ موجودہ وزیراعظم خاقان عباسی اور سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کی چترال کے لوگوں کے ساتھ دلی محبت ہے ۔ اور اسی محبت کی بنیاد پر اب تک لواری ٹنل اور گولین ہائیڈل پر اجیکٹ پر پچاس ارب سے زیادہ فنڈ خرچ کئے گئے ہیں ۔ جبکہ 70ارب کے مزید منصوبے زیر تعمیر ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ چکدرہ چترال روڈ ، چترال گم چشمہ روڈ ، چترال ایون کالاش ویلیز روڈ ، گیس منصوبے اور گرم چشمہ نادارا آفس کا قیام ان میں شامل ہیں ۔ جن کا آج افتتاح کیا جا چکا ہے ۔ انہوں نے عوام پر زور دیا ۔ کہ وہ چترال کے مفاد میں کئے جانے والے منصوبوں کو پیش نظر رکھ کر آیندہ اپنا حق رائے دہی استعمال کریں ۔ انہوں نے وفاقی حکومت کے تمام اداروں کا شکریہ ادا کیا ۔ جن کے تعاون سے چترال کے روڈ ز اور دیگر منصوبوں کی تعمیر ممکن ہوئے ۔ اور مزید کام انتہائی تیزی اور دلچسپی سے جاری ہیں ۔ ڈائریکٹر این ایچ اے نے اپنے خطاب میں منصوبوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا ۔ کہ چکدرہ چترال روڈ 17ارب ، چترال گرم چشمہ روڈ 8ارب ، ایون کالاش ویلیز روڈ 4ارب روپے کی لاگت سے تعمیر کئے جائیں گے ۔ لواری ٹنل پر اپروچ روڈ سمیت 45ارب روپے کے فنڈ خرچ کئے جارہے ہیں ۔ جبکہ چترال کو سی پیک کے ساتھ لنک کرنے کے سلسلے میں کام جاری ہیں ۔ اور ان منصوبوں کی منظوری ایم این اے چترال کی بھر پور کوششوں سے ممکن ہوئے۔ انہوں نے کہا ۔ کہ ان سڑکوں کی تعمیر کے بعد چترال ایک جدید شہر میں تبدیل ہو جائے گا ۔ وزیر اعظم کو پروگرام کے مطابق چترال ائر پورٹ سے بذریعہ ہیلی کاپٹر شہزادہ مقصودالملک کی رہائشگاہ ایون قلعہ جانا تھا ۔ تاہم اُن کی آمد منسوخ ہونے کے بعدایون کالاش ویلیز روڈ اور گیس پلانٹ کا افتتاح بھی ایم این اے شہزادہ افتخار الدین نے ہی کیا ۔ اس موقع پر ایون کے عمائدین کی بہت بڑی تعداد قلعہ ایون میں وزیر اعظم کے استقبال کیلئے موجود تھی ۔ لیکن موسم کی خرابی کی وجہ سے وزیر اعظم کا دورہ منسوخ ہونے پر حاضرین کو مایوسی ہوئی ۔ تاہم ایم این اے نے یقین دلایا ۔ کہ ماہ رمضان میں بھی حکومت ختم ہونے سے پہلے وزیر اعظم کو چترال کے دورے کی پھر سے دعوت دی اجائے گی ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں